دھڑکنوں کو تری یادوں نے روانی بخشی۔۔۔ ایک تازہ غزل برائےاصلاح

ابن رضا

لائبریرین
فاعلاتن مفعولن فعلاتن فعلن
:)
اگر درست ہے تو شاباشی کے لیے کمر پر ہاتھ ذرا ہلکا رکھنا ، دانہ ہے۔ :)
مزمل شیخ بسمل صاحب!

شاباشی اپنی جگہ مگر مدعا یہ ہے کہ اگر حشوِ اوّل کو مفعولن باندھنا ہے تو اس سے شاعر بھی نابلد ہےیا پھر غیرمتفق اور عروض ڈاٹ کام بھی ( سید ذیشان صاحب)۔ تاہم یہ اور بات کہ اگر کیا کو فعو(وتد مجموع) تقطیع کرکے پورا کردے۔جبکہ کیا اصولی طور پر کا یا کَ باندھا جاتا ہے
جی پہلا مصرعہ تو واقعی وزن سے خارج ہے ۔۔
دوسرا مصرعہ یوں کیسے لگے گا؟
تونے الفت کی یہ کیا خوب نشانی بخشی
فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فعلن

http://www.aruuz.com/Create/Output/19812#
 
آخری تدوین:

متلاشی

محفلین
یوں کیسے رہے گی یہ غزل

دھڑکنوں کو تری یادوں نے روانی بخشی
ضعفِ تن کو ترے وعدوں نے جوانی بخشی

میں کہ تھا ٹوٹ کے بکھرا ہوا انساں جاناں
تیری چاہت نے مجھے شوخ بیانی بخشی

چھین کر مجھ سے میرا چین و سکوں سب تونے
آہ بدلے میں بس اک یاد سہانی بخشی

اپنی چاہت کا سبق مجھ کو پڑھا کر تو نے
شعر کہنے کو حسیں ایک کہانی بخشی

اپنی سانسوں میں بسا کر مجھے خوشبوکی طرح
تونے الفت کی یہ کیا خوب نشانی بخشی

متلاشی

ابن رضا محمد اسامہ سَرسَری الف عین محمد یعقوب آسی
 
قاعدے کی بات بتا دی آپ نے ۔ جزاک اللہ ۔

دیگر نکتہ کی بھی توثیق یا تردید کریں دہرے قوافی کے لیے جو بات سرسری بھائی نے اوپر کی۔ کیونکہ دو قافیوں کے بیچ ردیف مستحسن تو ہےمگر کیا دو قافیوں کی طرح دو ردیف بھی مستعمل ہیں؟(یعنی قافیہ+ردیف+قافیہ+ردیف)
دو قوافی کو اگر مطلعے میں پابندی سے لایا گیا ہے تو اسے باقی غزل میں نبھانا ضروری نہیں۔ شاعر کی صوابدید پر ہے۔
 

ابن رضا

لائبریرین
Top