چار لمبز کہاں سے آئیں گے؟
میں بالکل اتفاق کرتا ہوں کہ دوسرے جین نے اسے دوسری شکل دی۔ لیکن دونوں جینز دو الگ الگ مخلوق میں تو ہوسکتے ہیں لیکن ایک مخلوق میں نہیں۔
مثلاً مولیوسکا میں گلپھڑے موجود ہیں۔ مولیوسکا میں جب بھی ریپروڈکشن ہو گی گلپھڑے ہی بنیں گے۔ آپ لاکھ سر توڑ لیں لیکن ایسا ممکن ہی نہیں کہ ان میں کوئی ایسی جین غلطی سے بھی گھس جائے (یا جیسا میں نے کہا کہ نئی جین بن جائے) کہ گلپھڑوں کی جگہ پھیپڑے بن جائیں۔
اضافہ تو ہے۔ اس وقت پایا جانے والا سب سے سمپل یا سمپلسٹ بیکٹیریا 500 جینز کا مالک ہے۔ جبکہ انسان کو دیکھا جائے تو قریب 20 سے 22 ہزار جینز انسان میں موجود ہیں۔ میں ایک نوع کی مخلوق میں صرف ایک ہی جین کے اضافے کی بات کر رہا ہوں جبکہ انسان میں 50 سے زائد ایسے جین ہیں جو ایپس میں نہیں ہیں۔ اس کے علاوہ اگر ٹوٹل جینز زندگی کی ابتدائی صورت سے انتہائی صورت تک میں تفریق کی جائے تو ساڑھے اکیس ہزار کا فرق ہے۔ یعنی ساڑھے اکیس ہزار نئی جین محض ایک ہی مورث سے پیدا ہوئیں جو نا ممکن ہے۔ ہماری سائنس مانتی ہے کہ جینیٹک میکینزم میں کوئی ایسا طریقہ ہے ہی نہیں کہ کوئی نئی جین تخلیق ہوسکے۔ اور جب تک جین تخلیق نہ ہو ارتقا کا عمل ممکن نہیں۔
یہ جینیٹک کا وہ قانون ہے جو ارتقا کی نفی بالکل واضح انداز میں کرتا ہے۔