اس کے متعلق ایک واقعہ یاد آ گیا کہ ایک شاعر کے ہاں ایک دوسرے شاعر مہمان ہوئے۔ میزبان شاعر نے انکی خوب خاطر مدارات کی لیکن سارا کام اپنے چھوٹے بھائی سے کروایا۔ چھوٹے بھائی کو مشقت اٹھاتے دیکھ کر مہمان شاعر نے کہا۔ جناب یہ تو وہی بات ہو گئی کہ 'سگ باش برادرِ خورد مباش'۔
چھوٹے بھائی نے اپنے بڑے بھائی کی طرف دیکھا اور مسکرا کر مہمان شاعر سے کہنے لگا، حضور اب اسے یوں کہتے ہیں۔ "سگ باش برادرِ سگ مباش" (کتا بن جا لیکن کتے کا بھائی نہ بن)۔
جی ہاں سارہ خان میںنے بھی وہ دھاگا دیکھا ہے لیکن ان میں جو اشعار ہیں وہ کسی طرح بھی ضرب المثل نہیں کہے جا سکتے - ضرب المثل شعر وہی ہوتے ہیں جو زبان زدِ عام ہو جائیں - ہر شخص انہیں دہراتا نظر آئے - ایک مخصوص حلقے میں اگر کوئی شعر زیادہ مستعمل ہو تو وہ ضرب المثل نہیں ہوتا-