"سرگذرتے وقت کے ساتھ انسانوں نے ترقی کی مزلیں طے کی ہیں- انسان کی سوچ نے ترقی کی ہے - اس کے رہن سہن نے
اس کے علم نے، اس کی زبان وثقافت نے- آپ نے جدید لاہور کے اسکائی اسکریپرزنہیں دیکھے- ملٹی نیشنل کمپنیوں کے فرنچائیز اورسرمایہ کاری نہیں دیکھی-
آپ نے ترقی کے سارے نشان دیکھے بغیریہ کہہ دیا کہ آپ کو قدیم لاہوردیکھنا ہے- قدیم تو قدیم ہی ہوتا ہے نا پُرانا اوربوسیدہ اس کی جتنی بھی دیکھ بھال کرو
وہ نیا تو نہیں رہ سکتا-"
صفدر چڑکر بول اُٹھا
"تمھارا کیا خیال ہے پچھلے انسانوں نے ترقی نہیں کی تھی یہ جوعمارتیں آج بھی کھڑی ہیں اپنی بنیادوں پر صدیاں گذرجانے کے بعد بھی تمھارا کیا خیال ہے
یونہی بن گئیں تھیں"
بیگم صاحبہ نے دانت پیستے ہوئے کہا
" یہ مان لو کہ تم لوگوں نے ترقی کی منزلیں طے کرتے کرتے وضع داری اورخودداری کے سارے سبق بھُلا دیئے"
" آٹوگراف " سے اقتباس