الف نظامی

لائبریرین
مرکزی اردو بورڈ لاہور نے ایک لغت بعنوان ہفت زبانی لغت مرتب کی تھی جس میں اردو ، بنگلہ ، بلوچی ، پشتو ، پنجابی ، سندھی اور کشمیری زبان کے ہم معنی الفاظ جدول کی شکل میں یکجا ہیں ، جس کے مطالعہ سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ کون سے الفاظ مختلف زبانوں میں ایک جیسے ہیں یا تھوڑے سے فرق کے ساتھ مستعمل ہیں۔

اگر آپ مختلف زبانوں میں مشترک الفاظ کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں تو یہ لغت آپ کے لیے مفید ہوگی۔
 
آخری تدوین:

الف نظامی

لائبریرین
ہفت زبانی لغت کی تدوین میں جن اصحاب نے عملی تعاون کیا ان کے اسمائے گرامی یہ ہیں:
بنگلہ:
ڈاکٹر قاضی دین محمد
ڈائرکٹر بنگالی اکیڈمی ڈھاکہ
جناب ارشاد احمد صدیقی
بلوچی:
میر مٹھا خاں مری
جناب عطا شاد بلوچ
میر صورت خان
پشتو:
مولانا عبد القادر مرحوم
سید انوار الحق
جناب فضل معبود
پنجابی:
شریف کُنجاہی
ممتاز مفتی
پروفیسر عاشق محمد غوری
سندھی:
پیر حسام الدین راشدی
نیاز حسن ہمایونی
محمد انور بلوچ
کشمیری:
غلام دین وانی
پیر عزیز الدین
 

الف نظامی

لائبریرین
بلوچی زبان میں " ءِ " کا استعمال کا ، کی ، کے اور " ءَ " کا استعمال کو ، میں ، سے ، پر وغیرہ کے لیے ہوتا ہے۔
مثلا:
باگ ءِ : باغ کا
باگ ءَ : باغ میں

بحوالہ: بلوچی زبان کے حروف تہجی ، ہفت زبانی لغت ، مرکزی اردو بورڈ ، لاہور
 

الف نظامی

لائبریرین
وادی کشمیر اگرچہ رقبے کے لحاظ سے بہت بڑا علاقہ نہیں ہے ، تا ہم یہ وادی تین پرگنہ یعنی تین علاقوں میں تقسیم ہے جن کے نام یہ ہیں
مراز
قمراز
یم راز
یہ تینوں علاقے لہجے کے لحاظ سے ایک دوسرے سے معمولی سا اختلاف رکھتے ہیں۔
لہجے کا اختلاف تحریر پر کسی قسم کا اثر نہیں ڈالتا۔ مثلا پیسہ ، کشمیری زبان میں لکھا پیسہ ہی جائے گا لیکن بولا پُونسہ جائے گا۔
کشمیری بہت مہذب زبان ہے۔ حتی کہ بچے کو ڈانٹ پلاتے وقت "آوی مظہر جلال" یعنی تم میں اللہ کا نور آ جائے ، کہا جاتا ہے۔

بحوالہ: کشمیری زبان کے حروف تہجی ، ہفت زبانی لغت ، مرکزی اردو بورڈ ، لاہور
 
آخری تدوین:

الف نظامی

لائبریرین
پشتو الفاظ کی ایک اور خصوصیت قابلِ توجہ ہے۔ اور وہ ہے آغازِ لفظ میں ساکن حروف کا استعمال۔ اردو زبان میں انگریزی کے برعکس ساکن حروف کا آغاز رکھنے والے لفظ نہیں ہوتے۔ اس لیے اردو دانوں کو ایسے الفاظ کا صحیح تلفظ ادا کرنے میں مشکل ہوتی ہے اور وہ عموما ایسے الفاظ کے ساتھ الف کا لاحقہ لگاتے ہیں۔ مثلا سکول کو اسکول اور سٹیٹ کو اسٹیٹ بنانے کا طریقہ عام ہے۔ پشتو میں ایسے الفاظ کثرت سے ہیں جن کے آغاز میں ساکن حروف ہوتے ہیں۔ مثلا
م٘لا ، م٘رستہ ، م٘ڑاوَے ، خ٘پَلْ، ب٘یَلْ ، د٘رناوے
ایسے الفاظ کو لکھتے وقت ساکن حرف کے اوپر اُلٹا جزم لگا دیا جاتا ہے۔
رضوان راز سید عاطف علی
بحوالہ: پشتو زبان کے حروف تہجی ، ہفت زبانی لغت ، مرکزی اردو بورڈ ، لاہور
 
آخری تدوین:

سید عاطف علی

لائبریرین
پشتو الفاظ کی ایک اور خصوصیت قابلِ توجہ ہے۔ اور وہ ہے آغازِ لفظ میں ساکن حروف کا استعمال۔ اردو زبان میں انگریزی کے برعکس ساکن حروف کا آغاز رکھنے والے لفظ نہیں ہوتے۔ اس لیے اردو دانوں کو ایسے الفاظ کا صحیح تلفظ ادا کرنے میں مشکل ہوتی ہے اور وہ عموما ایسے الفاظ کے ساتھ الف کا لاحقہ لگاتے ہیں۔ مثلا سکول کو اسکول اور سٹیٹ کو اسٹیٹ بنانے کا طریقہ عام ہے۔ پشتو میں ایسے الفاظ کثرت سے ہیں جن کے آغاز میں ساکن حروف ہوتے ہیں۔ ایسے الفاظ کو لکھتے وقت ساکن حرف کے اوپر اُلٹا جزم لگا دیا جاتا ہے۔
رضوان راز سید عاطف علی
بحوالہ: پشتو زبان کے حروف تہجی ، ہفت زبانی لغت ، مرکزی اردو بورڈ ، لاہور
پشتو زبان کا ہندسہ تین (درے) شاید اسی کی مثال ہو ۔
 
Top