برائے اصلاح

کوئی بھی ماں کے جیسا ہو
نہیں ممکن کے ایسا ہو

تڑپ اٹھتی ہے رونے پر
ہے سوتی تر بچھونے پر

مکاں کو گھر بناتی ہے
محبت سے سجاتی ہے

محبت ماں کی سچی ہے
ہمیشہ تازہ رہتی ہے

نہیں ماں کے لیے ہوتے
کبھی بچے بڑے ہوتے

نہیں ایسا کہیں کوئی
بدل ماں کا نہیں کوئی

دلاسہ ماں کا مل جائے
دلِ پژمردہ کھل جائے
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
کوئی بھی ماں کے جیسا ہو
نہیں ممکن کے ایسا ہو
ٹھیک ہے، "ممکن کے" نہیں، "ممکن کہ" ۔ اور کہ بھی درست یک حرفی باندھا گیا ہے
تڑپ اٹھتی ہے رونے پر
ہے سوتی تر بچھونے پر
کس کے رونے پر؟ اس کا بیان نہیں
سوتی تر... بھی رواں نہیں
مکاں کو گھر بناتی ہے
محبت سے سجاتی ہے
یہ تو ہر عورت کر سکتی ہے
محبت ماں کی سچی ہے
ہمیشہ تازہ رہتی ہے

نہیں ماں کے لیے ہوتے
کبھی بچے بڑے ہوتے
یہی بات الفاظ بدل کر کہی جائے
نہیں ایسا کہیں کوئی
بدل ماں کا نہیں کوئی

دلاسہ ماں کا مل جائے
دلِ پژمردہ کھل جائے
دونوں درست
کچھ جلد بازی میں کہی گئی ہے، ایسا لگتا ہے
 
Top