دیکھئے ہم نازک مزاج واقع ہوئے ہیں یہ بکرا وکرا کاٹنا ہمارے بس کی بات نہیں۔

ابھی چند روز پہلے ہمیں بہ اصرار مرغی کا گوشت لینے بھیجا گیا وہاں تھیں زندہ مرغیاں کہا ڈیڑھ کلو کرو۔ اتنے کی کوئی تھی نہیں سو ہوئی دو کلو۔ قصاب نے کہا ہو جائے؟ ہم نے گردن ہلا دی۔۔۔ بعد ازاں منہ پھیر لیا بہت افسوس ہوا کہ ہمارے ایک اشارے سے بے چاری جان سے گئی۔ معترضین کے لیے پہلے کہے دیتے ہیں کہ اس سے پہلے ہم نے کبھی ایسا اشارہ نہیں کیا کہ کوئی جان سے چلا جائے۔

جب تک ہمیں گوشت تھما نہ دیا گیا ہم نے مڑ کر نہ دیکھا۔

یہ شمشاد بھائی والا کام بہتر ہے یہ ہمیں دیجئے کہ اس میں کچھ فائدہ نظر آتا ہے۔

سو اب بکرا شمشاد بھائی کے حوالے۔