(پانچویں اور آخری قسط): لڑکپن کی ایک یاد کا ذکر کرنا بھول گیا کہ 1970کے چند ماہ کراچی قیام کے دوران پنجاب کے ہمارے علاقہ سے تعلق رکھنے والے ایک صاحب بس میں کنڈکٹر تھے۔ وہ ایک چھٹی والے دن ہمیں منگھو پیر مزار دکھانے یہ کہہ کر لے گئے کہ وہاں دو گز لمبی جوئیں پانی میں رہتی ہیں جن کے بارے بعد...
(چوتھی قسط): 1979 تا 1982 کراچی میں میرے قیام کا آخری دور تھا، جس کے دوران مختلف موقعوں پر چند روز کے لئے پنجاب جانا ہوا۔ اس زمانہ میں زیب النساء سٹریٹ صدر کے فٹ پاتھ پر ایک صاحب شناختی کارڈ کی بہت چھوٹی رنگین فوٹو کاپی کو پلاسٹک کے کی چین میں معقول معاوضہ کے عوض جڑ کر دیتے تھے۔ اس دوران جب...
شادی ہال میں ولیمہ ڈنر کے دوران دولہا کے پریشان والد ایونٹ مینیجر کے پاس پہنچے اور اس کے کان میں سرگوشی کی:
"سب صرف گاجر کا حلوہ لے رہے ہیں، گلاب جامن کوئی نہیں لے رہا، حلوہ ختم ہو گیا اور گلاب جامن زیادہ بچ گیا تو ہم کیا کریں گے؟ میرا وقار داؤ پر لگ گیا ہے...!"
"سر آپ فکر نہ کریں میں ٹھیک کر...
سنہ 1794 سے قائم گلاسگو (سکاٹ لینڈ) کے اس رائیل انفرمری (ہسپتال) سے متعدد بار قریب سے گزر ہوا لیکن کل یہاں سے گزرتے ہوئے ایک دیوار پر نصب تختی پر پہلی مرتبہ نظر پڑی کہ اس ہسپتال کے ایک شاہی ڈاکٹر جوزف لسٹر (سنہ 1861 اور 1869 کے درمیان) نے اس جگہ سے جراثیم کش (اینٹی سیپٹک) طریقہ علاج کی ابتدا کی۔