عاطف ملک جنوری 7، 2017 اٹھانا مت کوئی ایسا قدم جزبات میں آ کر/ کہ کوئی ہاتھ تیرے باپ کی دستار تک پہنچے
عاطف ملک دسمبر 11، 2016 جسے سن کر تمہارے قہقہے رکتے نہیں ظالم/ رلایا ہے کئی ہنستوں کو میرے اس فسانے نے
عاطف ملک نومبر 23، 2016 وہ تِری گلی کے تیور، وہ نظر نظر پہ پہرے۔۔۔۔۔۔۔وہ مَرا کسی بہانے تجھے دیکھتے گزرنا
عاطف ملک نومبر 15، 2016 اجی تم نے سنی تازہ غزل عاطف کی جو آئی----ارے چھوڑو جی!اس میں بات تو وہ ہی پرانی ہے