غدیر زھرا

کوائف نامے کے مراسلے مراسلے تعارف

  • ہِک جاگن ہِک جاگ نہ جانن، جاگدیاں اوہ ستّے ہُو... ہِک ستّیاں جا واصِل ہوئے، جاگدیاں ہِک مُٹھّے ہُو...
    عبدالقیوم چوہدری
    عبدالقیوم چوہدری
    فقیری نہیں ہے ۔ فقر ہے
    راہ فقر رَت روون باہو لوکاں بھانے ہاسا ہُو
    غدیر زھرا
    غدیر زھرا
    میں نے جہاں سے پڑھا وہاں فقیری ہی تھا البتہ آپ کی بات بھی درست ہو گی..یوں بھی ایک کلام میں کئی الفاظ مختلف جگہ مختلف دکھتے ہیں..یا تو وہ تحریف ہوتی ہے یا ان کا استعمال وقت کے ساتھ ساتھ مختلف جگہ مختلف رواج پاتا ہے :)
    عبدالقیوم چوہدری
    عبدالقیوم چوہدری
    بہت ممکن ہے۔
    دو دہاں داریم گویا ہمچو نے..یک دہاں پنہان ست در لبہائے وے..یک دہاں نالاں شدہ سوئے شما..ہائے و ہوئے در فگندہ در سما..(مولانا رومی)
    اب کے انگڑائی نہ ٹوٹی تو بدن ٹوٹے گا...
    کیسے میں بھر لاؤں مدھوا سے مٹکی..پانی بھرن کو جو میں گئی تھی..دوڑ ، جھپٹ ، موری مٹکی پھٹکی..بہت کٹھن ہے ڈگر پنگھٹ کی
    اساں تاں جوبن رتے مرنا... مڑجانا اساں بھرے بھرائے... ہجر تیرے دی کرپرکرما... اساں تاں جوبن رتے مرنا...!
    وے ماہیا تیرے ویکھن نوں چُک چرخا گلی دے وچ ڈاہواں...میں لوکاں باہنے سوت کتدی تند تیریاں یاداں دے پاوے...
    راحیل فاروق
    راحیل فاروق
    یہ کلام ایک قوالی میں سنا تھا۔
    نی او تیرا کی لگدا؟
    جدی لے کے جاندی چوری
    جاسمن
    جاسمن
    بہت خوب! زبردست خیال جو صرف پنجابی شاعری میں ہی مل سکتا ہے۔ اور اسے زیادہ تر وہی لوگ سمجھ سکتے ہین جنہوں نے چرخہ پہ سوت کاتنے کا عمل دیکھا ہو۔
    غدیر زھرا
    اکھ کھلدی جے نہ اکھ لوندی؟ نی سسی مینوں کون آکھدا..
    غدیر زھرا
    غدیر زھرا
    سر میرے خیال میں سسی اور پنھل کی داستان سے آپ انجان ہیں جب کہ میں نے جواب اس گمان میں دیا تھا کہ آپ جانتے ہیں..معذرت..
    غدیر زھرا
    غدیر زھرا
    سسی اور پنھل کی داستانِ عشق کا ایک موڑ آتا ہے جب وہ پنھل کے پہلو میں ان خوبصورت تصورات کے ساتھ سو جاتی ہے کہ آج اس کا محبوب اسے مل گیا ہے اور اب وہ کیچ شہر کی ملکہ ہے لیکن پنھل کو اٹھا لیا جاتا ہے اور سسی بے خبر سوئی رہتی ہے پھر وہی سسی پنھل کو صحرا میں دیوانہ وار تلاشتی ہے اور آخر کار خالق سے جا ملتی ہے..
    غدیر زھرا
    غدیر زھرا
    اس داستان کو خواجہ غلام فرید نے بہت خوبصورتی سے بیان کیا..مجاز سے حقیقت تک کا سفر..اگر آپ کہیں گے تو ان کے کلام کو بھی پیش کر دوں گی
    آج کل محفل آمد پر گمان ہوتا ہے ہر کوئی مسلمان مسلمان، کافر کافر کھیل رہا ہے..بُلھا کی جانڑا میں کون...
    arifkarim
    arifkarim
    گستاخی کرنے والا بھی انسان ہے، قادیانی بھی اور ملعون بھی۔ اسلام کی آڑ کا سہارا لیکر دوسروں کیخلاف نفرت کی تعلیم دینا کیا آپکا دین ایمان ہے؟
    غدیر زھرا
    غدیر زھرا
    محترم سعیدصاحب انتہائی احترام کے ساتھ...جن شخصیات کی آپ نے مثال دی وہ اپنے کردار میں یکتا تھا وہ حق کے داعی تھے لیکن کسی کی کبھی دل آزاری اور تضحیک کا سبب نہ بنے تھے حق کو باطل سے تشخیص اسی صورت میں مل سکتی ہے جب وہ اپنے کردار اور عمل کے ذریعے اپنے پیغام کو پہنچائے نہ کہ جارحانہ انداز اپنا کر دوسروں کو خود سے بدگمان کر لے
    غدیر زھرا
    غدیر زھرا
    یہ ان اولیا اور صوفیا کا حسنِ اخلاق ہی تھا کہ آج اسلام دنیا کے کونے کونے میں ہے..پاس بٹھانے سے مراد دوستی یاری نہیں اس سے مراد دوسروں کے لیے اپنے اندر وسعت اور براداشت پیدا کرنا ہے چلیئے آپ مت بٹھائیے کسی کو پاس..لیکن میرا نہیں خیال کہ کسی کو اچھوت بنا کر آپ ان تک اپنا پیغام پہنچا پائیں گے یا ان کے دل میں کسی قسم کا اثر پیدا کر پائیں گے
  • لوڈ ہو رہا ہے…
  • لوڈ ہو رہا ہے…
Top