۔۔۔
میں کنودہوں، میں عجول ہوں،میں ظلوم ہوں،میں جہول ہوں
مری خوش نصیبی تو دیکھیے تجھے ہر ادا میں قبول ہوں
جسے بلبلوں نے بھلا دیاتجھے یاد ہے میں وہ بھول ہوں
تری یاد نے جو کھلا دیا میں خزاں رسیدہ وہ پھول ہوں
یہ جو اول فول ہوں بک رہا یہ جو میں الول جلول ہوں
ترا کر رہا ہوں میں غم غلط کہ...
پہلے سے بہتر ہو گیا۔
"وہ نہیں تو" میں موت کی طرف بھی اشارہ ہو گیا۔
خورشید بھائی اعجاز صاحب نے"اصلاح " فرمایا ہے "اصطلاح" نہیں ،یعنی اشارہ میری اصلاح کی طرف ہے کہ زبردستی کی ہے۔میں نے سوچا سامنے کا مضمون اور بہت استعمال شدہ پائمال خیال ہے سو بدل دیتا ہوں۔آپ کا شعر آسان ہے ،پڑھ کر سمجھ میں...