فاتح
لائبریرین
اے فاحشہ مزاج! تماشا خرید لا
گھنگرو سجا لے پاؤں میں، باجا خرید لا
میرے جنون عشق کی رانی تو مر چکی
بازار سے تُو جا کوئی راجا خرید لا
جذباتِ عشق گہرے سمندر میں ڈال دے
تف ایسی بے بسی پہ، کنارا خرید لا
نیلام کر دے رات کی یہ زرد چاندنی
سورج کے دام صبح کا تارا خرید لا
جا اس کے در پہ عرقِ ندامت لیے ہوئے
جامِ انا کو بیچ کے کاسہ خرید لا
ارزانیوں پہ اپنی پشیماں ہے کس قدر
اے میرے خواب! اس کا سراپا خرید لا
یوسف کو بیچ مصر کی بازار گہ کے بیچ
یونان سے تُو زہر کا پیالہ خرید لا
گھنگرو سجا لے پاؤں میں، باجا خرید لا
میرے جنون عشق کی رانی تو مر چکی
بازار سے تُو جا کوئی راجا خرید لا
جذباتِ عشق گہرے سمندر میں ڈال دے
تف ایسی بے بسی پہ، کنارا خرید لا
نیلام کر دے رات کی یہ زرد چاندنی
سورج کے دام صبح کا تارا خرید لا
جا اس کے در پہ عرقِ ندامت لیے ہوئے
جامِ انا کو بیچ کے کاسہ خرید لا
ارزانیوں پہ اپنی پشیماں ہے کس قدر
اے میرے خواب! اس کا سراپا خرید لا
یوسف کو بیچ مصر کی بازار گہ کے بیچ
یونان سے تُو زہر کا پیالہ خرید لا
فاتح الدین بشیرؔ