اے فاحشہ مزاج! تماشا خرید لا ۔ فاتح الدین بشیر

فاتح

لائبریرین
جی۔ اور یہ دور جدید کا:
جا اس کے در پہ عرقِ ندامت لیے ہوئے
جامِ انا کو بیچ کے کاسہ خرید لا

ازمنہ قدیم اور دور جدید کے درمیانی مراسلے اس کے در پہ حذف کردیئے جاتے ہیں عرق ندامت کے عوض۔:)
یہ تو آپ نے جدت میں شدت سمو دی۔ :laughing:
 
نیلام کردے رات کی یہ زرد چاندنی
سورج کے دام صبح کا تارا خرید لا
یوسف کو بیچ مصر کی بازار گہ کے بیچ
یونان سے تو زہر کا پیالہ خرید لا
فاتح صاحب۔ داد قبول کیجیے۔ بہت عمدہ غزل ہے۔
 

فاتح

لائبریرین

حمید

محفلین
اے فاحشہ مزاج! تماشا خرید لا
گھنگرو سجا لے پاؤں میں، باجا خرید لا

ساری غزل بہت خوبصورت ہے ،داد مگر ہم اس شعر کی بالخصوص دیں گے جو راہ عام سے ہٹ کر ہے-
 

نایاب

لائبریرین
fateh.jpg
 

فاتح

لائبریرین
اے فاحشہ مزاج! تماشا خرید لا
گھنگرو سجا لے پاؤں میں، باجا خرید لا

ساری غزل بہت خوبصورت ہے ،داد مگر ہم اس شعر کی بالخصوص دیں گے جو راہ عام سے ہٹ کر ہے-
بہت شکریہ حمید صاحب۔
اس شعر پر آپ پہلے فرد ہیں جس نے داد دی، یقین کیجیے بے حد طمانیت محسوس ہوئی۔
 
Top