السلام وعلیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
شبِ ہجراں منائی جب، تو دم بہ دم وہ یاد آئے
ملا کے ہاتھ دردوں سے ملے جب غم وہ یاد آئے
ہزاروں تیر تھے برسے ہمارے دل کے گلشن میں
پرندوں اور گلوں نے جب کیا ماتم وہ یاد آئے۔
رخِ زیبا ، رخِ روشن ، سیاہ زلفیں، معطر جسم
ملا کوئی بھی ایسا جب ہمیں ہمدم وہ یاد آئے۔
ستارے اپنی قسمت کے سدا ٹوٹے ہی رہتے ہیں
گرا ہے سرد لہجوں سے لہو کا نم وہ یاد آئے۔