نتائج تلاش

  1. محمل ابراہیم

    برائے اصلاح۔۔۔۔اے دل ترے حالات تو اب بھی نہیں بدلے

    سر اب دیکھیے۔۔۔۔۔ کب وقت رکا ہے کسی انسان کی خاطر اس دنیا کے دن رات ابھی تک نہیں بدلے اجسام ہیں آزاد تو افعال مقید زندانوں حوالات ابھی تک نہیں بدلے غربت ہے غریبوں کی،امیروں کو تو دیکھو یہ اونچے محلات ابھی تک نہیں بدلے
  2. محمل ابراہیم

    برائے اصلاح۔۔۔۔اے دل ترے حالات تو اب بھی نہیں بدلے

    سر اس مصرعے میں محالات کیسا رہے گا۔۔۔۔ یہ قصر و محالات ابھی تک نہیں بدلے
  3. محمل ابراہیم

    برائے اصلاح۔۔۔۔اے دل ترے حالات تو اب بھی نہیں بدلے

    سر میں خامیوں کو دور کرنے کی کوشش کرتی ہوں ۔ سر محل کی جمع مَحْلات (م پر زبر اور ح پر جزم کے ساتھ)بھی تو ہوتا ہے۔کیا یہ صحیح نہیں ہے؟؟
  4. محمل ابراہیم

    غزل برائے اصلاح

    زبردست ۔۔۔۔۔
  5. محمل ابراہیم

    اصلاح کر کے راہنمائی فرمائیں

    محمد فخر سعید اچھی کاوش ہے بھائی مگر آپ نے اساتذہ کو ٹیگ نہیں کیا
  6. محمل ابراہیم

    برائے اصلاح

    صریر شکریہ
  7. محمل ابراہیم

    برائے اصلاح۔۔۔تُجھ کو کھویا نہ تُجھ کو پا ہی سکے

    الف عین سید عاطف علی سر نظر ثانی کی درخواست گزار ہوں___ ہم نے کھویا جو، پھر وہ پا نہ سکے جو گنوایا اسے کما نہ سکے درد تو بے شمار تھے لیکن وہ نہ سمجھے؟ کہ ہم بتا نہ سکے؟ ضرب کاری تھی دل کو چیر گئی زخم دل پھر بھی ہم دکھا نہ سکے کہہ تو دی بات چھوڑ جانے کی سچ تو یہ ہے اُنہیں بھلا...
  8. محمل ابراہیم

    برائے اصلاح۔۔۔تُجھ کو کھویا نہ تُجھ کو پا ہی سکے

    جی سر میں ترمیم کے ساتھ حاضر ہوتی ہوں
  9. محمل ابراہیم

    برائے اصلاح۔۔۔تُجھ کو کھویا نہ تُجھ کو پا ہی سکے

    سر یہ تو بہت بڑی غلطی ہے نہ جانے اتنی بار پڑھنے کے بعد بھی مجھے نظر کیوں نہیں آئی۔غزل کے ابتدائی دو چار اشعار میں نے بہت پہلے لکھے تھے اور باقی کل:X3:
  10. محمل ابراہیم

    برائے اصلاح۔۔۔تُجھ کو کھویا نہ تُجھ کو پا ہی سکے

    پسندیدگی پر شکریہ قبول کریں
  11. محمل ابراہیم

    برائے اصلاح۔۔۔تُجھ کو کھویا نہ تُجھ کو پا ہی سکے

    شکریہ سر۔۔۔پہلے پہل میرے ذہن میں شمع پروانے کی تمثیل ہی آئی تھی مگر میں اسے کہہ نہیں سکی۔۔۔میں پھر سے کوشش کرتی ہوں
  12. محمل ابراہیم

    برائے اصلاح۔۔۔تُجھ کو کھویا نہ تُجھ کو پا ہی سکے

    الف عین سید عاطف علی ظہیر احمد ظہیر یاسر شاہ محمّد احسن سمیع :راحل: و دیگر اساتذہ السلام علیکم۔۔۔۔۔ تجھ کو کھویا نہ تُجھ کو پا ہی سکے نہ ٹھہر ہی سکے نہ جا ہی سکے درد تو بے شمار تھا لیکن نہ وہ سمجھے نہ ہم بتا ہی سکے ضرب کاری تھی دل کو چیر گئی زخم دل پھر بھی ہم دکھا نہ سکے چھوڑ جانے کی بات...
Top