ان کے تمام معیارات دُہرے ہیں ، پر ہم ابھی اس پوزیشن میں نہیں کہ ان کو درست کر سکیں کیوں کہ ابھی تو خود ہمارے درست نہیں ۔
تو پہلے ہم اپنے معیارات درست کر لیں بعد میں دنیا کی ٹھیکے داری کر لیں گے۔
اس تمام دورانیہ میں مسلمانوں جیسا حلیہ اختیار کر کے ان پر حملہ کرنے والوں سے سختی سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔
ایک بات کا میں سچ سچ اقرار کرنا چاہتا ہوں ، بے شک خان صاحب نے دھرنا ختم کر کے دانشمندی کا ثبوت دیا ہے کیونکہ فی الوقت حالات اس بات کے متقاضی تھے،
تاہم گورنمنٹ کے اوپر سے پریشر ختم ہونے کا افسوس بھی ہے۔
سلیوٹ ٹو عمران خان۔