محترم استاذی ظہیراحمدظہیر ،
آپ کی نظم نے ذہن میں سوچوں کے کئی در وا کر دیئے۔
ملاحظہ کیجیے۔
اپنے جیون کا قصہ ہے
جس میں لوگوں کا حصہ ہے
اب تم کو سنائیں دل کی کہی
ایسی ہے کہانی لوگوں کی
کچھ لوگ بہت ہی اچھے تھے
کچھ لوگ بہت ہی سچے تھے
کچھ ساتھ چلے کچھ دور ہی تک
کچھ ہوں گے دل میں گور تلک
کچھ...