یہ وائس نوٹس اور دیگر علامات تو مماثل ہیں.... یعنی مرض ایک جیسا ہی ہے... البتہ ایک دو شعر کی بجائے ادھر ایک دو نثر پارہ کر لیجیے.... بس اتنا ہی فرق ہے.... حقیقت کا سانٹا اسپ نوعمر کو زیادہ دیر تخیل تخیل کھیلنے نہیں دیتا اور قدم اس کے خیابان ناہموار موسوم بہ حیات پہ لا کھڑا کرتا ہے کہ گرد کھائے...