نوٹ
یہ فجر کے وقت دیکھا جانے والا خواب ہے جسے میں نے 2012 میں کہانی کی صورت میں تحریر کیا ہے
کہتے ہیں جب انسانون کی بستی میں ظلم بڑھ گیا۔۔ اور لوٹ مار اور خون خرابہ عام ہو گیااور اس ظلم کی وجہ سے آسمان نے بھی بارش برسانا روک لی۔۔۔توکئی سمندر پار رہنے والےڈریکولاز نے سوچا اب چھپنے کا کیا...