یہاں نہیں پائے جاتے تو کہاں پائے جاتے یہ سوچ کر ہی آپ کا بیان کردہ منظر آنکھوں کے سامنے گھوم جاتا ہے اور چشمِ تصور میں جب آپ کو مندرجہ بالا احوال میں دیکھ کر مسکرائے بنا گزارہ نہیں :)
اور کیا چاہتی ہے گردش ایام کہ ہم
اپنا گھر بھول گئے ، ان کی گلی بھول گئے
کیا کہیں کتنی ہی باتیں تھیں جو اب یاد نہیں
کیا کریں ہم سے بڑی بھول ہوئی ، بھول گئے
واہ
بہت عمدہ انتخاب محمد احمد بھائی
چلیں پھر اس طرح کہہ لیتے ہیں کہ اس ویڈیو کا ہیرو عاشر عظیم سے مشابہت رکھتا ہے اور عاشر عظیم آپ سے مشابہت رکھتا ہے :)
فہیم بھائی کی بات بھی رہ جائے اور میری بھی :)