نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اے عِشق! خاکِ دِل پہ ذرا مشقِ فِتنہ کر پیدا کر اِس زمِیں سے، کوئی آسمانِ داغ فانؔی بدایونی
  2. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    فانؔی زمِینِ گورِ غرِیباں ہے لالہ زار پِھر فصلِ گُل میں خاک ہُوئی ترجمانِ داغ فانؔی بدایونی
  3. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہر اِک شب، ہر گھڑی گُزرے قیامت، یُوں تو ہوتا ہے ! مگر، ہر صُبح ہو روزِ جزا، ایسے نہیں ہوتا فیض احمد فیضؔ
  4. طارق شاہ

    قمر جلالوی ::::::گو دَورِ جام ِبزم میں تا ختمِ شب رہا ! :::::: Qamar Jalalvi

    گو دَورِجام، بزم میں تا ختمِ شب رہا ! لیکن، مَیں تشنہ لب کا وہی تشنہ لب رہا :)
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اِک جوشؔ نہیں، لرزہ براندام ہے آفاق! اللہ ری مشیّت، تِری ژولیدہ نِگاہی جوشؔ ملیح آبادی
  6. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    غموں کی عشق میں ہم نے نہ کم کمائی کی مگر اُصول تھا، اَوروں پہ خُوشنمائی کی اقبال اشہؔر
  7. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    خدا نے راہ میں میری تھی روشنائی کی بُجھا چراغ! تو جگنو سے رہنمائی کی اقبال اشہؔر
  8. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بَھرے گا بارِ محبّت کی، کیا فلک حامی یہ حوصلہ ، کوئی رکھّے بجُز بشر تو کہے شیخ محمد ابراہیم ذوؔق
  9. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    پہلے بُتوں کے عِشق میں، اِیمان پر بنی پِھر ایسی آ بنی ، کہ مِری جان پر بنی ۔ شیخ محمد ابراہیم ذوؔق
  10. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اُس فریب بندہ کو نہ سمجھے آہ ! ہم نے جانا کہ ہم سے یار ہُوا مِیر تقی مِیؔر
  11. طارق شاہ

    میر تقی مِیؔر ::::::سُنیو جب وہ کبھو سَوار ہُوا ::::::Mir Taqi Mir

    سُنیو جب وہ کبھو سَوار ہُوا تا بہ رُوح الامیں شکِار ہُوا اُس فریب بندہ کو نہ سمجھے آہ ! ہم نے جانا کہ ہم سے یار ہُوا نالہ ہم خاکساروں کا آخر! خاطرِعرش کا غُبار ہُوا مَر چَلے بے قرار ہو کر ہم اب تو تیرے تئیں قرار ہُوا وہ جو خنجر بَکف نظر آیا مِیؔر سو جان سے نِثار ہُوا مِیر تقی مِیؔر
  12. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہائے وہ سرخوشئ عِشق ، کہ تھی جُزوِ حیات کِس قدر زُود فراموش ہُوئی جاتی ہے جِگؔر مُرادآبادی
  13. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    آپ کے دُشمن رہیں وقفِ خَلِش، صرفِ تَپش آپ کیوں غمخوارئ بیمارِ ہِجراں کیجیئے جِگؔر مُرادآبادی
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تصدّق اِس کَرَم کے میں کبھی تنہا نہیں رہتا ! کہ جِس دِن تم نہیں آتے، تمھاری یاد آتی ہے جلیؔل مانک پُوری
  15. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تیرے دھیان کی کشتی لے کر مَیں نے دریا پار کِیا تھا ناصؔر کاظمی
  16. طارق شاہ

    ناصر کاظمی ::::: چھوٹی رات، سفر لمبا تھا ::::::Nasir Kazmi

    چھوٹی رات، سفر لمبا تھا میں اِک بستی میں اُترا تھا سُرماندی کے گھاٹ پہ اُس دن جاڑے کا پہلا میلا تھا بارہ سکھیوں کا اِک جُھرمٹ سیج پہ چکّر کاٹ رہا تھا نئی نکور کنواری کلیاں کورا بدن کورا چولا تھا دیکھ کے جوبن کی پُھلواری چاند گگن پر شرماتا تھا پیٹ کی ہری بھری کیاری میں سُرخ مُکھی کا...
  17. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    وہ گداگرانِ جلوہ، سَرِ رہگذار چُپ تھے جنھیں تجھ سے تھیں اُمیدیں وہ اُمیدوار چُپ تھے شاؔذ تمکنت
  18. طارق شاہ

    شفیق خلش :::::: یادوں سے سیلِ غم کو ہیں آنکھوں میں رَوکے ہم ! :::::: Shafiq Khalish

    یادوں سے سیلِ غم کو ہیں آنکھوں میں روکے ہم کب بھُولے، زندگی سے محبّت کے بوسے ہم دیکھیں برستی آگ لبِ نغمہ گو سے ہم حیراں ہیں گفتگو کو مِلی طرزِ نَو سے ہم سب دوست، آشنا جو تھے تاتاری بن گئے آئے وطن، تو بیٹھے ہیں محبوس ہوکے ہم اپنی روایتوں کا ہَمَیں پاس کب رہا ! کرتے شُمار خود کو ہیں اِس...
  19. طارق شاہ

    شفیق خلش :::: کچھ نہ ہم کو سُجھائی دیتا ہے :::: Shafiq Khalish

    غزل کچھ نہ ہم کو سُجھائی دیتا ہے ہر طرف وہ دِکھائی دیتا ہے خود میں احساس اب لئے اُن کا لمحہ لمحہ دِکھائی دیتا ہے ہوگئے خیر سے جواں ہم بھی گُل بھی کیا گُل دِکھائی دیتا ہے دسترس میں ہے کُچھ نہیں پھر بھی اُونچا اُونچا سُجائی دیتا ہے کب محبّت میں سُرخ رُو ہونا اپنی قسمت دِکھائی دیتا...
  20. طارق شاہ

    شفیق خلش :::::: آئیں اگر وہ یاد تو مرتے نہیں ہیں ہم :::::: Shafiq Khalish

    غزل آئیں اگر وہ یاد تو مرتے نہیں ہیں ہم حالت خراب دِل کی گو کرتے کہیں ہیں کم دِل خُون ہے اگرچہ شب و روز ہجر میں آنکھوں کو اپنی شرم سے کرتے نہیں ہیں نم ایسا بُجھادِیا ہَمَیں فُرقت کی دُھوپ نے کوشِش رہے ہزار نِکھرتے کہیں ہیں ہم اِک پَل نہ ہوں گوارہ کسی طور یُوں ہَمَیں دِل پر سوار ہو کے...
Top