نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اب سوزِ محبّت سے، سارے جو پھپھولے ہیں ہے شکل مِرے دِل کی سب شیشہ حبابی کی مِیرتقی مِیؔر
  2. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    چَھن گیا سِینہ بھی، کلیجا بھی ! یار کے تِیر، جان لے جا بھی مِیرتقی مِیؔر
  3. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اُمِّیدِ تلطّف میں رنجِیدہ رہے دونوں ! تُو اور تِری محفِل، مَیں اور مِری تنہائی فیض احمد فیضؔ
  4. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اِس تن کی طرف دیکھو، جو قتل گہِ دِل ہے کیا رکھّا ہے مقتل میں، اے چشمِ تماشائی فیض احمد فیضؔ
  5. طارق شاہ

    فیض فیض فیض احمد فیض ::::: شرح ِبے دردئ حالات نہ ہونے پائی ::::: Faiz Ahmad Faiz

    غزل شرح ِبے دردئ حالات نہ ہونے پائی اب کے بھی، دِل کی مدارات نہ ہونے پائی پِھر وہی وعدہ، جو اِقرار نہ ہونے پایا ! پِھروہی بات، جو اثبات نہ ہونے پائی پِھر وہ پروانے جنھیں اذنِ شہادت نہ مِلا پِھر وہ شمعیں، کہ جنھیں رات نہ ہونے پائی پِھر وہی جاں بہ لَبی، لذَّتِ مے سے پہلے! پِھر وہ محفِل، جو...
  6. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کوئی صُورت دِکھے وہی صُورت ! معجزہ کُچھ تو، اے فلک دیکھوں شفیق خلؔش
  7. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    شرح ِبے دردئ حالات نہ ہونے پائی اب کے بھی، دِل کی مدارات نہ ہونے پائی پِھر وہی وعدہ، جو اِقرار نہ ہونے پایا پِھر، وہی بات جو اثبات نہ ہونے پائی فیض احمد فیؔض
  8. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    صبر جب سےغرض چشیدہ ہُوا ہر فراغت قلندروں سے گئی محشؔر بدایونی
  9. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کوہساروں سے کیا ہَوا کو مِلا سر ہی ٹکرا کے پتّھروں سے گئی محشؔر بدایونی
  10. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    چھاؤں کیا دی نئی فصیلوں نے! آشنا دُھوپ بھی گھروں سے گئی محشؔر بدایونی
  11. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بنی ایذا ہی چارۂ ایذا زخم کی آگ نشتروں سے گئی محشؔر بدایونی
  12. طارق شاہ

    محشؔر بدایونی ::::جُھوٹے اِقرار سے اِنکار اچھّا ::::: Mehshar Badayuni

    غزل جُھوٹے اِقرار سے اِنکار اچھّا تم سے تو مَیں ہی گُنہگار اچھّا حبس چَھٹ جائے، دِیا جلتا رَہے! گھر بس اِتنا ہی ہَوا دار اچھّا عجز خواری ہے ، نہ ظاہر داری عجز کو چاہئے معیار اچھّا یہ عمارت ہے اِسی واسطے خُوب اِس عمارت کا تھا معمار اچھّا اب بھی اِک خدمتِ شہ خصلت میں! شام کو جمتا ہے...
  13. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    شیخ صاحب سے، رسم و راہ نہ کی ! شُکر ہے، زندگی تباہ نہ کی فیض احمد فیؔض
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تیرے دستِ سِتَم کا عجز نہیں ! دِل ہی کافر تھا ،جس نے آہ نہ کی فیض احمد فیؔض
  15. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کون قاتل بچا ہے شہر میں، فیضؔ ! جس سے ، یاروں نے رسم و راہ نہ کی فیض احمد فیضؔ
  16. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اِک سُخن مُطربِ زیبا ، کہ سُلگ اُٹّھے بدن ! اِک قدح ساقئِ مہوش، جو کرے ہوش تمام ذکرِ صُبحے، کہ رُخِ یار سے رنگِیں تھا چَمن یادِ شبہاکہ، تنِ یار تھا آغوشِ تمام فیض احمد فیضؔ
  17. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    پِھر کہاں یہ دِلبری، یہ آن، ہنس لے بول لے! دَم غنیمت ہےارے نادان ہنس لے بول لے نظیؔر اکبر آبادی
  18. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    چُھوٹ جاویں غم کے ہاتھوں سے، جو نِکلے دَم کہیں خاک ایسی زندگی پر، تم کہِیں اور ہم کہِیں نظیؔر اکبر آبادی
  19. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    چشمِ تر ، اور داغ سینے کے، کسے دِکھلا ئیے دِل سمجھتا ہی نہیں ، کیونکر اِسے سمجھایئے نظیؔر اکبر آبادی
  20. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اب تلک جِن کی جُدائی کا قلق جی کو نہ تھا ! آج تُو بِچھڑا تو، وہ بھی سب کے سب آنکھوں میں تھے احمد فراؔز
Top