اس حسنِ بے مثال کے ایسے اثر میں ہوں
کہ آپ اپنے واسطے میں اب خبر میں ہوں
میں ہوں زمیں نورد، زمیں ہے خلاء نورد
یہ اک سفر میں ہے، میں سفر در سفر میں ہوں
خورشید کے ظہور سے ہوگا مرا وجود
سائہِ شجر ہوں میں پنہاں شجر میں ہوں
شہزاد آج اس کے جلو میں کہی غزل
جو میرے شوق اور میں جس کے شرر میں...