ایک تازہ غزل حاضر ہے ... اور آپ جانتے ہی ہیں کہ نوک و نشتر کی کھلی چھوٹ ہے ...:glasses-cool:
تیرا آنچل تیرے چہرے سے سرکتا دیکھوں
عکس اپنا تیری آنکھوں میں اترتا دیکھوں
اک ادا سے تیرا زلفوں کا جھٹکنا دیکھوں
خود کو جیتا کبھی دیکھوں ، کبھی مرتادیکھوں
تاب نظارہ نہیں پھربھی طلب ہےمجھ کو
من...