نتائج تلاش

  1. کاشف اسرار احمد

    حسرت ہماری رہ گیئ ، عدو کی چل گیئ ۔۔۔ برائے اصلاح و تنقید

    چند تازہ اشعار برائے اصلاح و تنقید .... احباب کی نذر .. وہ ! نکلی گھر سے غیر کے ، تباشیرسحر میں حسرت ہماری رہ گیئ ، عدو کی چل گیئ کیا سن سکو گے درد کی، ہجر کی داستاں ؟! شو خی تو ہنستے چہرے کی ابھی سے رل گیئ ! یوں حوصلے پر طعنہ زن ہو صا حب اب مرے گویا رسن وہ آپ کے پیروں کی جل گیئ ! کاشف...
  2. کاشف اسرار احمد

    میں چھپائے تھا ایک یاد کے لمحوں کی پوٹلی

    مقطع کچھ یوں پڑھا جایے -- کاشف مزہ تو آ تا جب دوست بھی وہ تیرا پہچا نتا نہ تجھ کو، برسوں بھی، رہ کے ساتھ
  3. کاشف اسرار احمد

    میں چھپائے تھا ایک یاد کے لمحوں کی پوٹلی

    جناب محترم الف عین صاحب کی تبصرے کے بعد اب غزل اب ایسے سامنے آئی ہے .... مشوروں اور تبصروں سے نوازیےگا-- مستفعلن مفاعلتن فاعلن فعولن اک عمرکے مزے لئے اس آشناکے ساتھ صد رنج وسو عذا ب سہےابتلاکے ساتھ تائید میں اس نےمیری کہا،اک عمرہم رہے کچھ فاصلے سے، کھینچتےپتھر اناکے، ساتھ...
  4. کاشف اسرار احمد

    میں چھپائے تھا ایک یاد کے لمحوں کی پوٹلی

    جناب محترم الف عین صاحب السلام عليكم آپ کا بہت بہت شکریہ ... واقعی .. میں نے مطلع کو صحیح نہیں باندھا ہے .. اور جگہ بھی تصحیح کی اشد ضرورت محسوس ہوئی .. انشا الله ... درست کرتا ہوں سب اغلاط کو ... اس غزل میں مجھ پر روزہ سر چڑھ کر بولتا دکھایی دیتا ہے .. :-P
  5. کاشف اسرار احمد

    میں چھپائے تھا ایک یاد کے لمحوں کی پوٹلی

    اساتذہ اکرام کے سامنے اصلاح کے لئے ایک غزل حاضر ہے ..... یوں زیست کے مزے لئے اس آشنا کے ساتھ صد رنج و سو عذاب سہے ابتلا کے ساتھ تائید میں اس نے میری کہا، اک عمر ہم رہے پتھر انا کے ڈھوتے ہوئے ، فاصلوں کے ساتھ میں نے چھپا کے رکھی تھی لمحوں کی پوٹلی اس میں تھا وقت ،...
  6. کاشف اسرار احمد

    ایک قطعہ آپ لوگوں کی نظر

    ایک تازہ قطعہ آپ لوگوں کی نظر ... آرا کا انتظار رہیگا .... میاں آسان ہے دیکھو کسی کو دکھ سے تڑپانا کہ جیسے پھینک دے ٹھہرے سے پانی میں کوئی پتھر مگر تکلیف سے گھائل پریشاں دل ہی یہ جانے کہ کس گہرائی میں جا کر رکا پھینکا ہوا پتھر کاشف
  7. کاشف اسرار احمد

    تیرا آنچل تیرے چہرے سے سرکتا دیکھوں

    ایک تازہ غزل حاضر ہے ... اور آپ جانتے ہی ہیں کہ نوک و نشتر کی کھلی چھوٹ ہے ...:glasses-cool: تیرا آنچل تیرے چہرے سے سرکتا دیکھوں عکس اپنا تیری آنکھوں میں اترتا دیکھوں اک ادا سے تیرا زلفوں کا جھٹکنا دیکھوں خود کو جیتا کبھی دیکھوں ، کبھی مرتادیکھوں تاب نظارہ نہیں پھربھی طلب ہےمجھ کو من...
  8. کاشف اسرار احمد

    دعا گو ہے اگر تو ، تو میں مر کیوں نہیں جاتا -- برائے تصحیح و تنقید

    جناب محترم الف عین صاحب ... آپ کے پر مغز مشوروں کو سامنے رکھتے ہوئے تبدیل شدہ مصرعے اب کچھ یوں ہیں : ١. ان عیب و ہنر سے ، میں سنور کیوں نہیں جاتا ٢. مانا کے ہے وا تجھ پہ در صدغم و آلام لفظ "پہ" کا استعما ل "اردو لغت " ویب سائٹ کے مطابق تو درست لگتا ہے .اس کا لنک یہ ہے...
  9. کاشف اسرار احمد

    دعا گو ہے اگر تو ، تو میں مر کیوں نہیں جاتا -- برائے تصحیح و تنقید

    بہت بہت شکریہ الف عین صاحب .... :) اغلاط کو درست کرنے کی کوشش کرتا ہوں دوبارہ سے .... انشا الله ..جلد واپس آؤنگا ... (y)
  10. کاشف اسرار احمد

    دعا گو ہے اگر تو ، تو میں مر کیوں نہیں جاتا -- برائے تصحیح و تنقید

    السلام عليكم بہت بہت شکریہ شوکت پرویز صاحب مصرع تبدیل کر دیے ہیں اور اب کچھ یوں ہیں : ١. ہمدم بھی دعا گو ہے ، تَو مر کیوں نہیں جاتا ٢. ہیں ایسی ہوائیں ہی سدا میرے مقابل ٣. مدّت سے ستم کوش نہیں یار تو ، لیکن تو غزل کے اشعار کچھ یوں ہیں ۔ جو بیت گیا ہے وہ گزر کیوں نہیں جاتا...
  11. کاشف اسرار احمد

    بحر ھزج میں میرا یہ شعر

    بحر ھزج (مفاعیلن ، مفاعیلن ، مفاعیلن ، مفاعیلن) میں میرا یہ شعر احباب کی نذر .... برستی بارشیں ، چھت پر نہاتے دوڑتے بچے تری قربت کی رم جھم میں ، مرا دل یوں مچلتا ہے کاشف
  12. کاشف اسرار احمد

    دعا گو ہے اگر تو ، تو میں مر کیوں نہیں جاتا -- برائے تصحیح و تنقید

    رمضان کریم کی بہت بہت مبارکباد قبول فرمائیں ۔ رہنمائی کے لیے بہت بہت شکریہ شوکت پرویز صاحب (y) ١. آئینہ اور تمثال بغیر اضافت کے ہیں ۔ ٢. آپ کی نشاندہی کے بعد مصرع اب یوں لکھا جائیگا "ہوں ایسی ہوائیں ہی سدا میرے مقابل" لیکن اگر کچھ یوں لکھا جایے تو : "رہی ایسی ہوائیں ہی سدا میرے...
  13. کاشف اسرار احمد

    جو بیت گیا ہے وہ گزر کیوں نہیں جاتا

    تصحیح اور ترمیم کے بعد پوری غزل کچھ یوں ہے جو بیت گیا ہے وہ گزر کیوں نہیں جاتا جذبات کا دریا ہے ، اتر کیوں نہیں جاتا کیا یوں ہی سدا بے حِس و خاموش رہوں گا ہمدم تو دعا گو ہے ، میں مر کیوں نہیں جاتا رہی ایسی ہوائیں ہی سدا میرے مقابل میں خاک اگر ہوں تو بکھر کیوں نہیں...
  14. کاشف اسرار احمد

    دعا گو ہے اگر تو ، تو میں مر کیوں نہیں جاتا -- برائے تصحیح و تنقید

    ایک سوال ذہن میں آیا ہے ۔۔ کیا یہ تقطیع صحیح ہے ۔ مصرع ہے ۔ ان عیب و ہنر میں، میں سنور کیوں نہیں جاتا ان عے ب | و ہ نر میں ، میں | سں ور کو ۔ ن | ہِ ۔ جا ۔ تا ٢ ٢ ١ | ٠ ١ ٢ ٢ ١ | ١ ٢ ٢ ١ | ١ ٢ ٢ یا پھر ۔ رہیں ایسی ہوائیں ہی سدا میرے مقابل رہ اے س | ہ وا اے ہ...
  15. کاشف اسرار احمد

    وہ سانحہ جو گیا گزر ، میری جاں پہ سخت ترین تھا .... رہنمائی فرمائیں

    بہت بہت شکریہ محمد یعقوب آسی صاحب .. آئندہ میری کوشش اب ایسی ہی گی .. انشا الله ...
  16. کاشف اسرار احمد

    دعا گو ہے اگر تو ، تو میں مر کیوں نہیں جاتا -- برائے تصحیح و تنقید

    بہت بہت شکریہ شوکت پرویز صاحب .. میں تصحیح کے بعد دوبارہ آتا ہوں .. انشا الله ...
  17. کاشف اسرار احمد

    دعا گو ہے اگر تو ، تو میں مر کیوں نہیں جاتا -- برائے تصحیح و تنقید

    السلام عليكم اساتذہ اور احباب کی خدمت میں یہ دو اشعار لے کر حاضر ہوا ہوں تصحیح اور تنقید دونوں مطلوب ہیں - پہلا مصرع اس شعر سے ہے "بے نام سا یہ درد ٹھہر کیوں نہیں جاتا جو بیت گیا ہے وہ گزر کیوں نہیں جاتا" اشعار کچھ یوں ہیں ۔ جو بیت گیا ہے وہ گزر کیوں نہیں جاتا جذبات کا دریا ہے ، اتر کیوں...
  18. کاشف اسرار احمد

    وہ سانحہ جو گیا گزر ، میری جاں پہ سخت ترین تھا .... رہنمائی فرمائیں

    اسلام اعلیکم میں اپنی پوری کوشش کے بعد بھی بس یہ چار اشعار ہی لکھ پایا ہوں - اور وہ رہنمائی کے باوجود کچھ ایسے اچھے بھی نہیں ہیں شاید یہ بحر ( بحر کامل مثمن سالم ۔۔۔ متفاعلن متفاعلن متفاعلن متفاعلن ) مشکل ہے یا مجھے ایسا لگا - مقطع بھی ٹھیک نہیں ہو پایا .. بہرحال اگلی غزل میں کسی حد تک...
  19. کاشف اسرار احمد

    وہ سانحہ جو گیا گزر ، میری جاں پہ سخت ترین تھا .... رہنمائی فرمائیں

    الف عین صاحب ... بہت بہت شکریہ ... ایک بار پھر کوشش کرتا ہوں ..
Top