شرمندہ ہُوں عصیاں پہ شرمسار کھڑا ہوں
بخشِش کے لئے سیدِ ابرار کھڑا ہوں
مُجرِم ہوں شَہَا آؤں مُقابِل کو کس طرح
اِس واسطے آقا پسِ دیوار کھڑا ہوں
گَندہ ہوں، نِکما ہوں، گُناہوں میں پڑا ہوں
مُعافی کے لئے حاضرِ ٔدربار کھڑا ہوں
اِس وارثی عشرت کو بھی پَستی سے نِکالو
تنہا ہجوم میں میرے سرکار...