ہم در در کا پانی نہیں پیتے جناب
ایک ہی کافی ہے جینے کے لیے جناب
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
اب خساروں کا کیا حساب رکھنا
جب دل وجاں اس کا ہوا پھر حساب کیا رکھنا
۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔
سوچوں میں گم رہتا ہوں
جیسے میں تم رہتا ہوں
۔ ۔ ۔ ۔
ہر چیز اب بھروسے پر ایسے بیچی جاتی ہے
جیسے کالے رنگ کو گورا کرنے کی کریم...