شاید شعرا قوتِ متخیلہ کے ذریعے یہ مقام حاصل کر لیتے ہیں یا کم از کم دعوی کرتے ہیں...
جیسے عرفان صدیقی نے کہا کہ
دو جگہ رہتے ہیں ہم ایک تو یہ شہرِ ملال
ایک وہ شہر جو خوابوں میں بسایا ہوا ہے
اور جاگتے میں بھی اس شدت کی حالتِ بے حالی کہ سلیم ساگر بول اٹھا..
آئینہ مجھے یاد دلاتا ہے کہ میں ہوں
ورنہ...