جب دوست مرا کرتا ہے قرضے کی گزارش
"اس وقت وہ کچھ اور بھی آتے ہیں سوا یاد
اب کے نووارد کو قابل حکمراں سمجھا تھا میں
"سامنے کی بات تھی لیکن کہاں سمجھا تھا میں "
اب کاہلی میں کالی آندھی سے ہار کے
"وہ جا رہا ہے کوئی شبِ غم گزار کے "
امید اس پہ بجلی کا اک بلب لایا ہوں
"پھونکوں سے یہ چراغ بجھایا نہ...