نتائج تلاش

  1. عبد الرحمٰن

    بارہویں سالگرہ محفل میں مقبول ہونے کے طریقے

    یہاں کچھ نہین ہوتا مظلوم ہو یا ظالم ، عام آدمی ہو یا حکمران یہاں کے ایڈمن اور اصول بہت سخت ہیں ذاتی تجربہ :(
  2. عبد الرحمٰن

    عدیم ہاشمی عدیم ہاشمی کی غزلیں اور نظمیں

    پہلے چیک کیا تھا زیادہ کلام موجود نہیں تھے کچھ نظمیں بھی ہیں وہ بھی کیا اس لڑی میں ہی پوسٹ کر دیں عدیم ہاشمی صاحب کی ؟؟
  3. عبد الرحمٰن

    عدیم ہاشمی عدیم ہاشمی کی غزلیں اور نظمیں

    جی یہ سب عدیم ہاشمی کی ہیں الگ الگ ہی لڑیاں بنانی تھی پھر یاد آیا ایک شاعر کے سارے کلام کو ایک ہی لڑی میں جمع کیا جاتا ہے یہاں سو اس لیے ایک ہی لڑی میں سارے کلام دیے
  4. عبد الرحمٰن

    کیا یاد کرواہ دیا

    کیا یاد کرواہ دیا
  5. عبد الرحمٰن

    عدیم ہاشمی عدیم ہاشمی کی غزلیں اور نظمیں

    فاصلے ایسے بھی ہوں گے یہ کبھی سوچا نہ تھا سامنے بیٹھا تھا میرے او ر وہ میرا نہ تھا وہ کہ خوشبو کی طرح پھیلا تھا میرے چار سو میں اسے محسوس کر سکتا تھا چھو سکتا نہ تھا رات بھر پچھلی ہی آہٹ کان میں آتی رہی جھانک کر دیکھا گلی میں کوئی بھی آیا نہ تھا میں تیری صورت لئے سارے زمانے میں پھرا ساری دنیا...
  6. عبد الرحمٰن

    عدیم ہاشمی عدیم ہاشمی کی غزلیں اور نظمیں

    نظریں ملیں تو پیار کا اظہار کر گیا بولا تو بات بات سے ا نکار کر گیا آنکھوں نے خشت خشت چنی رات کی فصیل خورشید صبح پھر ا سے مسمار کر گیا جتنا اڑا ہوں اتنا فلک بھی ہوا بلند کون اس قفس میں مجھ کو گرفتار کر گیا بن بن کے پانیوں کے بھنور ٹوٹتے گئے میں ڈوبتا ہوا بھی ندی پار کر گیا ورنہ یہ بوجھ کون...
  7. عبد الرحمٰن

    عدیم ہاشمی عدیم ہاشمی کی غزلیں اور نظمیں

    آ کے دیکھو تو کبھی تم میری ویرانی میں کتنے سامان ہیں اس بے سر و سامانی میں آج بھی دیکھ لیا اس نے کہ میں زندہ ہوں چھوڑ آیا ہوں اسے آج بھی حیرانی میں رات پھر تا بہ سحر شاخ افق خالی تھی چاند پھر ڈوب گیا تیری پیشانی میں ساتھ دینا ہے تو دے چھوڑ کے جانا ہے تو جا تو اضافہ تو نہ کر میری پریشانی میں...
  8. عبد الرحمٰن

    عدیم ہاشمی عدیم ہاشمی کی غزلیں اور نظمیں

    ایسے تری لکھی ہوئی تحریر کھو گئی جیسے جبیں کی لوح سے تقدیر کھو گئی پلکوں پہ آنسوؤں کے دئیے ڈھونڈتے رہے آنکھوں سے پھر بھی خواب کی تعبیر کھو گئی کیا تھا شکوۂ قصر پتہ ہی نہ چل سکا ملبے کے ڈھیر میں کہیں تعمیر کھو گئی دن رات کی تہوں میں خد و خال دب گئے اوراق وقت میں تیری تصویر کھو گئی زندان...
  9. عبد الرحمٰن

    عدیم ہاشمی عدیم ہاشمی کی غزلیں اور نظمیں

    آیا ہوں سنگ و خشت کے انبار دیکھ کر خوف آ رہا ہے سایئہ دیوار دیکھ کر آنکھیں کھلی رہی ہیں مری انتظار میں آئے نہ خواب دیدۂ بیدار دیکھ کر غم کی دکان کھول کے بیٹھا ہوا تھا میں آنسو نکل پڑے ہیں خریدار دیکھ کر کیا علم تھا پھسلنے لگیں گے میرے قدم میں تو چلا تھا راہ کو ہموار دیکھ کر ہر کوئی پارسائی...
  10. عبد الرحمٰن

    عدیم ہاشمی عدیم ہاشمی کی غزلیں اور نظمیں

    اداس شام دلِ سوگوار تنہائی ہر ایک سمت ہوئی بے کنار تنہائی بچھڑ گئے ہیں سبھی برگ و بار پیڑوں سے سسک رہی ہے لبِ شاخسار تنہائی تمہارے نقشِ قدم پر جبین رکھ رکھ کر رہی ہے دیر تلک اشکبار تنہائی پکارتا ہے یہ کس لَے میں ڈوبتا ہوا دل جو لوٹ آتی ہے پھر بار بار تنہائی میر ے وجود سے مانوس اسقدر ہے کہ اب...
  11. عبد الرحمٰن

    عدیم ہاشمی عدیم ہاشمی کی غزلیں اور نظمیں

    جانے یہ کیسی تیرے ہجر میں ٹھانی دل نے پھر کسی اور کی کچھ بات نہ مانی دل نے ایک وحشت سے کسی دوسری وحشت کی طرف اب کے پھر کی ہے کوئی نقل مکانی دل نے اب بھی نوحے ہیں جدائی کے وہی ماتم ہے ترک کب کی ہے کوئی رسم پرانی دل نے بات بے بات جو بھر آتی ہیں آنکھیں اپنی یاد رکھی ہے کسی دکھ کی کہانی دل نے...
  12. عبد الرحمٰن

    عدیم ہاشمی عدیم ہاشمی کی غزلیں اور نظمیں

    کچھ ہجر کے موسم نے ستایا نہیں اتنا کچھ ہم نے تیرا سوگ منایا نہیں اتنا کچھ تیری جدائی کی اذیت بھی کڑی تھی کچھ د ل نے بھی غم تیرا منایا نہیں اتنا کیوں سب کی طرح بھیگ گئی ہیں تیری پلکیں ہم نے تجھے حال سنایا نہیں اتنا کچھ روز سے دل نے تیری راہیں نہیں دیکھیں کیا بات ہے تو یاد بھی آیا نہیں اتنا...
  13. عبد الرحمٰن

    عدیم ہاشمی عدیم ہاشمی کی غزلیں اور نظمیں

    بڑا ویران موسم ہے کبھی ملنے چلے آؤ ہر اک جانب تیرا غم ہے کبھی ملنے چلے آؤ ہمارا د ل کسی گہری جدائی کے بھنور میں ہے ہماری آنکھ بھی نم ہے کبھی ملنے چلے آؤ میرے ہمراہ گرچہ دور تک لوگوں کی رونق ہے مگر جیسے کوئی کم ہے کبھی ملنے چلے آؤ تمہیں تو علم ہے میرے دلِ وحشی کے زخموں کو تمہارا وصل مرہم ہے...
  14. عبد الرحمٰن

    عدیم ہاشمی عدیم ہاشمی کی غزلیں اور نظمیں

    مل گئی آپ کو فرصت کیسے یاد آئی میری صورت کیسے پوچھ ان سے جو بچھڑ جاتے ہیں ٹوٹ پڑتی ہے قیامت کیسے تیری خاطر تو یہ آنکھیں پائیں میں بھلا دوں تیری صورت کیسے اب تو سب کچھ ہی میسر ہے اسے اب اسے میری ضرورت کیسے تجھ سے اب کوئی تعلق ہی نہیں تجھ سے اب کوئی شکایت کیسے کاش ہم کو بھی بتا دے کوئی لوگ...
  15. عبد الرحمٰن

    عدیم ہاشمی عدیم ہاشمی کی غزلیں اور نظمیں

    اک کھلونا ٹوٹ جائے گا نیا مل جائے گا میں نہیں تو کوئی تجھ کو دوسرا مل جائے گا بھاگتا ہوں ہر طرف ایسے ہوا کے ساتھ ساتھ جس طرح سچ مچ مجھے اس کا پتا مل جائے گا کس طرح روکو گے اشکوں کو پسِ دیوار چشم یہ تو پانی ہے ، اسے تو راستہ مل جائے گا ایک دن تو ختم ہو گی لفظ و معنی کی تلاش ایک دن تو مجھ کو...
  16. عبد الرحمٰن

    عدیم ہاشمی عدیم ہاشمی کی غزلیں اور نظمیں

    کیوں میرے لب پہ وفاؤں کا سوال آ جائے عین ممکن ہے اسے خود ہی خیال آ جائے ہجر کی شام بھی سینے سے لگا لیتا ہوں کیا خبر یونہی کبھی شامِ وصال آ جائے گھر اسی واسطے جنگل میں بدل ڈالا ہے شاید ایسے ہی ادھر میرا غزال آ جائے دھنک ابھرے سرِ افلاک کڑی دھوپ میں بھی دشتِ وحشت میں اگر تیرا خیال آ جائے کوئی...
  17. عبد الرحمٰن

    عدیم ہاشمی عدیم ہاشمی کی غزلیں اور نظمیں

    جو دیا تو نے ہمیں و ہ صورتِ زر رکھ لیا تو نے پتھر دے دیا تو ہم نے پتھر ر کھ لیا سسکیوں نے چار سو دیکھا کوئی ڈھارس نہ تھی ایک تنہائی تھی اس کی گود میں سر رکھ لیا گھٹ گیا تہذیب کے گنبد میں ہر خواہش کا دم جنگلوں کا مور ہم نے گھر کے اندر رکھ لیا میرے بالوں پہ سجا دی گرم صحراؤں کی دھول اپنی آنکھوں...
Top