چند اور پھول
شاید اسی سے ذہن کا جنگل مہک اٹھے
لفظوں کے گل کھلائیے شاخ زبان پر
کس دل کی راکھ جزو رگ سنگ ہو گئی
سورج مکھی کا پھول کھلا ہے چٹان پر
(حزیں لدھیانوی)
اب بھی خدا پرست ہے دیروحرم کی قید میں
ہائے نگاہ نارسا ہائے مذاق ناتمام
(ظفر تاباں)
کچھ پھول کھلے ہوئے تھے گھر میں
کچھ یاد سے دل...