ان کے ساتھی پھاوڑے، ان کی سہیلی ہے کدال
زندگی پر یہ وبال اور زندگی ان پر وبال
لیکن ان کی پستیوں کو اپنی رفعت سے نہ دیکھ
ان کی غربت پر نہ جا ان کو حقارت سے نہ دیکھ
اپنی نظروں سے یہ لکھ سکتی ہیں تاریخوں کے باب
ان کے تیور دیکھتی رہتی ہے چشمِ انقلاب
ٹھوکروں پر ان کی جھک سکتے ہیں ایوان و قصور
توڑ...