ہم بھی چوپال میں سب سے پیچھے ایک کونے میں بیٹے تعارفی محفل کا لطف لینے بیٹھے تھے تھوڑا اس طرح بیٹھے کہ فورا نظر نہ پڑے ۔۔
آگے کی ساری نشستیں باکمال ہستیوں سے پُر ہو چکی تھیں ۔ ۔۔۔نیرنگ بھائی مصرعہ طرح دے چکے تھے اب غزل کے اشتیاق میں ہم ہمہ تن گوش تھے۔۔
ظہیر بھائی ایک جھلک دکھلا کر جا چکے...