ہر طرف یاس ہے اندھیرے ہیں
ڈاکوؤں کے یہاں بسیرے ہیں
قوم ہے آج جن کے چنگل میں
وہ مری جان سب لٹیرے ہیں
اَن کی ذنیا ہے نفس کی ذنیا
یہ نہ تیرے ہیں اور نہ میرے ہیں
عام تو ہیں شکار ان کے سب
کچھ تو تیتر ہیں کچھ بٹیرے ہیں
اُجرتوں پر رکھے محافظ نے
خوں کے چھینٹے یہاں بکھیرے ہیں
مجھکو گھر سے نکال کر...