بہت خوبصورت ہو تم
(طاہر فراز)
بہت خوبصورت ہو تم
کبھی میں جو کہہ دوں محبت ہے تم سے
تو مجھ کو خُدارا غلط مت سمجھنا
کہ میری ضرورت ہو تم
ہے پھولوں کی ڈالی یہ باہیں تمہاری
ہیں خاموش جادو نگاہیں تمہاری
جو کانٹیں ہوں سب اپنے دامن میں رکھ لوں
سجاؤں میں کلیوں سے راہیں تمہاری
نظر سے زمانے کی خود کو بچانا...
میرے اپنوں میں محبت کی کمی ہوجائے گی
کیا خبر تھی زندگی یوں اجنبی ہو جائے گی
سوچتا ہوں اُس کو کس دل سے کروں گا میں وداع
چند سالوں میں میری بچی بڑی ہوجائے گی
(منظر بھوپالی)
غزل
(منظر بھوپالی)
طاقتیں تمہاری ہیں اور خدا ہمارا ہے
عکس پر نہ اِتراؤ، آئینہ ہمارا ہے
آپ کی غلامی کا، بوجھ ہم نہ ڈھوئیں گے
آبرو سے مرنے کا، فیصلہ ہمارا ہے
عمر بھر تو کوئی بھی، جنگ لڑ نہیں سکتا
تم بھی ٹوٹ جاؤ گے، تجربہ ہمارا ہے
اپنی رہنمائی پر، اب غرور مت کرنا
آپ سے بہت آگے، نقشِ پا ہمارا...
غزل
(منظر بھوپالی)
کدھر کو جائیں گے اہلِ سفر نہیں معلوم
وہ بدحواسی ہے اپنا ہی گھر نہیں معلوم
ہمارے شہر میں ہر روز اک قیامت ہے
یہاں کسی کو کسی کی خبر نہیں معلوم
ہمارا صبر تجھے خاک میں ملا دے گا
ہمارے صبر کا تجھ کو اثر نہیں معلوم
ہم اپنے گھر میں بھی بےخوف رہ نہیں سکتے
کہ ہم کو نیتِ دیوار و در...
کدھر کو جائیں گے اہلِ سفر نہیں معلوم
وہ بدحواسی ہے اپنا ہی گھر نہیں معلوم
ہمارے شہر میں ہر روز اک قیامت ہے
یہاں کسی کو کسی کی خبر نہیں معلوم
(منظر بھوپالی)
دھرم جو تمہارا ہے، دھرم جو ہمارا ہے
دھرم سب کا پیارا ہے، بس بھرم نے مارا ہے
دھرم پر جھگڑتے ہیں، دھرم پر جو لڑتے ہیں
اپنی اس برائی سے اپنی اس لڑائی سے
شرم سے نہ ہوجائے دھرم پانی پانی
پیار کے کٹورے میں گنگا کا پانی
پیار کے کٹورے میں ۔۔۔۔
کاشمیر والے ہوں، دلّی کے جیالے ہوں
یوپی کے ہوں مت والے یا...
وطن نصیب کہاں اپنی قسمتیں ہوں گی
جہاں بھی جائیں گے ہم ساتھ ہجرتیں ہوں گی
ابھی تو قید ہیں جذبوں کی آندھیاں دل میں
ہمارا صبر جو توڑا قیامتیں ہوں گی
(منظر بھوپالی)
غزل
(منظر بھوپالی)
جس کو بھی آگ لگانے کا ہُنر آتا ہے
وہی ایوانِ سیاست میں نظر آتا ہے
خالی دامن ہیں یہاں پیڑ لگانے والے
اور حصے میں لٹیروں کے ثمر آتا ہے
یاد آجاتی ہے پردیس گئی بہنوں کی
جھُنڈ چڑیوں کا جب آنگن میں اُتر آتا ہے
اَنگنت سال کا جلتا ہوا بوڑھا سورج
جانے کیوں روز سویرے میرے گھر آتا ہے
جس کو بھی آگ لگانے کا ہُنر آتا ہے
وہی ایوانِ سیاست میں نظر آتا ہے
خالی دامن ہیں یہاں پیڑ لگانے والے
اور حصے میں لٹیروں کے ثمر آتا ہے
یاد آجاتی ہے پردیس گئی بہنوں کی
جھُنڈ چڑیوں کا جب آنگن میں اُتر آتا ہے
(منظر بھوپالی)
گیت
(منظر بھوپالی)
تم بھی پیو ہم بھی پئیں رب کی مہربانی
پیار کے کٹورے میں گنگا کا پانی
پیار کے کٹورے میں گنگا کا پانی
پیار کے کٹورے میں ۔۔۔۔
تم نے بھی سنواری ہے، ہم نے بھی سنواری
یہ زمیں تمہاری ہے، یہ زمیں ہماری ہے
تم نے بھی سنواری ہے، ہم نے بھی سنواری
یہ زمیں تمہاری ہے، یہ زمیں ہماری ہے...
غزل
(منظر بھوپالی)
سحر نے اندھی گلی کی طرف نہیں دیکھا
جسے طلب تھی اُسی کی طرف نہیں دیکھا
سبھی کو دُکھ تھا سمندر کی بیقراری کا
کسی نے مُڑ کے ندی کی طرف نہیں دیکھا
جو آئینے سے ملا آئینے پہ جھنجھلایا
کسی نے اپنی کمی کی طرف نہیں دیکھا
سفر کے بیچ یہ کیسا بدل گیا موسم
کہ پھر کسی نے کسی کی طرف نہیں...