دل کی خاموشی پر مستغرق سوچ کے پہرے ہیں. قلعہ بند اس سپاہی کی قید میں ہے. سیاہ تھی سوچ اندر، باہر نور کے پہرے تھے. نور کے اندر سیاہی کیسی؟ سیاہی کیا تھا، یہ حجاب تھا ...
کچھ الٹا دکھنے لگا ہے سیاہی کے گرد نور ہے. دل اس وقت جانب حضور ہے.
میں جو صحن کعبہ سوچ کو نور کی صورت طواف کرتا دیکھ رہی...