گھر ہمارا جو نہ روتے بھی تو ویراں ہوتا
بحر، گر بحر نہ ہوتا تو ویراں ہوتا
(قبلہ غالبؔ)
-------------------------------
دراصل دو تین ٹیبز کھولی ہوئی ہیں وہاں کا شعر یہاں لکھ کے سوچ رہا تھا کہ ابھی لکھا تو ہے
ابھی ان سے جان چھوٹی نہ تھی کہ چھوٹے غالبؔ نے گردن ناپ لی
اب ذیشان کہے گا آسمان سے گرا اور کھجور میں اٹکا
لیکن جو مرضی کر لو ذیشان ۔ نقار خانے میں طوطی کی کون سنتا ہے :p
میں تو اس لیے چپ ہو گیا تھاکہ فرمانِ شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ ہے:۔ "اے پسر! ، اگرچہ تجھے معلوم ہو کہ تیری بات سچے موتیوں سے زیادہ قیمتی ہے مگر مجمع میں کسی کو قدر دان نہ پائے تو تیرے لیے خاموشی اختیار کرنا بہتر ہے"
اب جب کہ نیا سوال آیا ہے اور جناب شہزاد بھائی جان نے بلایا بھی ہے تو "بن آئے نہ...