ان پڑھ مگر علم دوست ۔ فتاوی ودودیہ، انوار سہیلی کا پشتو ترجمہ، زیب سر کی منظوم ریاست سوات ، محمد آصف کو اپنی داستان املا کرائی۔ آخر عمر میں شب و روز عبادت مین مشغول
دار السلطنت سیدو شریف کا ایک طائرانہ منظر جامع مسجد سیدو شریف نمایاں ہے
جامع مسجد
اسی مسجد کے ایک کونے میں مزار سیدو بابا
بادشاہ صاحب کے آخری دور کا ایک کارنامہ جنگ کشمیر میں اپنے افواج بھیجنا بھی ہے ۔ سپہ سالار فقیر محمد اس معرکے میں شہید ہو گئے تھے
بادشاہ صاحب کی ایک تصویر
اولین دور ۔ اپنے وزیروں کے ساتھ
1926 میں برطانوی نمائندو کا وفد جب ان کو والی تسلیم کیا گیا
گروپ فوٹو مئی 1926
برطانوی وفد سوات کے مشران کے ساتھ
ریاست سوات ایک تعارف
1857 سے لے کر 1914 تک سوات میں کوئی حکومت نہیں تھی۔ جس کی لاٹھی اس کی بھینس والی بات تھی۔ تنگ آ کر اہل سوات نے سید عبد الجبار شاہ کو ستھانہ سے بلا کر اپنا حکمران مقرر کیا مگر وہ سواتیوں کو سدھا نہ سکے اور 1916 میں بوریا بستر باندھ کر سوات سے کوچ کر گئے۔
1917 میں بالآخر...