میری ناقص رائے یہ ہے کہ اگر اس وقت کسی کو فقط نواز شریف سے خار ہے، تو اس کا پتا ہمیشہ ہمیشہ کے لئے صاف کرنے کی ایک سادہ سی سبیل ہے۔
وہ یہ کہ شہباز شریف کو کسی بھی طور جتوا کر وزیرِ اعظم بنوا دیا جائے۔ اس سے نواز شریف اور مریم وغیرہ ہمیشہ کے لئے گیم سے آؤٹ ہو جائیں گے۔
اگر ایک جماعت بائیکاٹ کرے تو ضرور نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔
لیکن اگر دو ہیوی ویٹ جماعتیں بائیکاٹ کر دیں تو اگلی آنے والی حکومت کی کریڈیبلٹی کافی کمزور ہو جائے گی۔
میرا نہیں خیال کہ کوئی بھی صاحبِ عقل ان کو بائیکاٹ کی جانب مائل کرنے کی کوشش کرے گا۔ اس وقت اگر نون لیگ اور پی پی پی مل کر بائیکاٹ کر دیں تو الیکشن ٹھس ہو جائیں گے۔ یعنی مل کر بائیکاٹ ان کے پاس اہم ترین ہتھیار ہو سکتا ہے۔