اچھی بات ہے!
لیکن اس سے بھی زیادہ اچھی بات یہ ہے کہ اگر وقت میسر ہو تو گمراہ کن پوسٹس پر جا کر ایک بار کلمہء حق ضرور کہیں تاکہ بہاؤ میں بہنے والوں کو دوسرا پہلو بھی میسر آ سکے۔
تاہم یہ بہت مشکل کام ہے اور میں خود بھی نہیں کر پاتا۔
حقیقت بہت تلخ ہوتی ہے۔
شاید اسی لئے ہم میں سے ہر کوئی کسی نہ کسی کو اپنا مسیحا سمجھ کر بیٹھ جاتا ہے۔
بقول احمد ندیم قاسمی:
کس قدر قحطِ وفا ہے تیری دنیا میں ندیم
جو ذرا ہنس کے ملے اُس کو مسیحا سمجھوں