لال مسجد اور طالبان والا "حل" بھی قابل قبول نہیں کہ ان فلموں، ڈی وی ڈیز کو پکڑ کر جلا دو۔ کل کلاں کو پھر واپس آ جائیں گی۔ نیز نیٹ پر فحاشی کو روکنا بھی کوئی آسان کام نہیں۔
بالکل۔ اور یہی حال مغرب کا ہے۔ یہاں ہر کوئی کھلے عام فحاشی کا مرتکب نہیں ہے۔ یہاں بھی افغان کلچر کی طرح بعض افراد اس گھناؤنی فحاشی کی انڈسٹری میں ملوث ہیں۔ انکی بنیاد پر پورے مغربی کلچر کو برا بھلا کہنا بھی غلط ہے۔
متفق۔ اسلام میں جنسی زیادتی، بچوں کیساتھ بدفعلی کی سخت سزائیں موجود ہیں اسلیے یہ سب کام اندر خانے ہونے کی وجہ سے بہت کم منظر عام پر آتے ہیں۔ یوں سزا سے بچ جاتے ہیں
بچہ بازی کوئی نئی بات نہیں۔صدیوں سے افغان کلچر کا حصہ ہے۔ اور ظاہر ہے یہ سب کچھ اندر خانے ہوتا ہے۔ مقبول جان کے پاس جو اس فحاشی کا حل ہے وہ اسکو ڈھانپ دینا ہے بجائے اسکا خاتمہ کرنے کے
کیا وہ بھی مغربی پلے بوائے تھے؟ جب امریکی افواج نے افغانستان فتح کیا تو وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کس طرح وہاں مردوں اور کم سن لڑکوں کے مابین جنسی تعلقات عام تھے۔ یہ وہی مکروہ تعلقات ہیں جنکی مغرب میں سب سے سخت سزا ہوتی ہے۔