فلک بوس پہاڑوں کی ان شاندار تصاویر کو دیکھ کر بے اختیار بانگِ درا کی پہلی نظم "ہمالہ" یاد آگئی!
اے ہمالہ! اے فصیلِ کشورِ ہندوستاں
چومتا ہے تیری پیشانی کو جھک کر آسماں
تجھ میں کچھ پیدا نہیں دیرینہ روزی کے نشاں
تو جواں ہے گردشِ شام و سحر کے درمیاں
ایک جلوہ تھا کلیمِ طورِ سینا کے لیے
تو تجلی ہے...