اس کو سمجھنے کے لیے اقبال ہی کے اس شعر کو دیکھیے
اب اسے یوں پڑھیے
مٹادے اپ
مفاعیلن
نی ہستی کو
مفاعیلن
اگر کچھ مر
مفاعیلن
تبہ چاہے
مفاعیلن
کہ دانہ خا
مفاعیلن
ک مے مل کر
مفاعیلن
گل و گلزا
مفاعیلن
ر ہوتا ہے
مفاعیلن
گویا اوپر دیا گیا ہر ایک ٹکڑا مفاعیلن کے وزن پر ہے۔ یوں پورے شعر کا...