وہ سارے سَمے جو بیت گئے
کیا ہار گئے ، کیا جیت گئے
جتنے دکھ سکھ کے ریلے تھے
ہم سب نے مل کر جھیلے تھے
اب شاید کچھ بھی یاد نہیں
کبھی وقت ملا تو سوچیں گے
آپس کے پیار گھروندوں کو
گُڑیوں کے کھیل کھلونوں کو
گیتوں سے مہکتی کیاری کو
آنگن کی پھل پُھلواری کو
دھرتی پر امن کی خواہش کو
موسم کی پہلی بارش کو
کن...