’ماموں کا بیٹا کامران جو سعودی عرب جیل میں قید تھا‘ جیسی سپرہٹ فلم بنانے والے ’واٹس ایپ‘ ادارے کا اگلا شاہکار مارکیٹ میں آ گیا ہے۔
اج ای ویکھو
آجشبکو ۔۔۔۔ 9:30 بجے
ہفتہ اتوار خصوصی شو ۔۔۔۔ دن 11:30 بجے:)
مولانا صاحب ان دنوں کچھ ایسی گفتگو فرما رہے ہیں جو ایک سیاسی پارٹی یا موجودہ نصب شدہ حکومت (جو دن بدن مقبولیت کھوتی چلی جا رہی ہے) کو اخلاقی حمایت یا غیبی مدد مہیا کرنے کے مترادف ہے۔ اس سے پہلے مولانا نے کبھی کسی حکومت یا حکمران کی اس طرح مدح سرائی نہیں کی سو کالم نگار جو ایک پائے کے صحافی ہیں...
میں آپ کو بیشمار ایسے صاحبان و صاحبات کے ٹویٹس دکھا سکتا ہوں جو ہمیشہ زبردستی کی بنی حکمران جماعت کے حق میں ہوتے ہیں اور کیا ان کے ایسا کرنے کی وجہ سے میں انھیں منافقین کی صف میں سمجھوں اور لکھوں؟ ایسے الفاظ کا بے جا استعمال غیر مناسب ہے۔
حضور یہ آپ پھر سے ایک پرانی لُچ تلنے لے آئے ہیں۔:)
دو قومی نظریہ اپنی جگہ مکمل برقرار ہے۔ البتہ آپ و ہمنوا اپنے وجود کو ایک قومی نظریے کے حوالے کرنا چاہتے ہیں تو بصد شوق۔ سانوں کوئی اعتراض نہیں۔ :)
اچھا تو ہم یہاں تک پہنچے تھے، کہ درمیان میں ایک مجاہد آزادی کا ذکر آ گیا ۔
تو نصرت مرحوم کے الفاظ ہی خاص کر آپ کو کیوں سمجھ آ جاتے ہیں، آپ نے کبھی سوچا ؟
کل سے سوشل میڈیا پر قوم یوتھ کےتبصرے پڑھ رہا ہوں، حیرت اس بات پر ہے کہ ان یوتھیوں خصوصاً بارلوں کو اس سے کوئی غرض نہیں کہ تیل نکلا یا نہیں نکلا۔ لیکن اس کا شدید غصہ ضرور ہے کہ نا نکلنے کی خبر دعا کی اپیل کے کچھ ہی دیر بعد بریک کر کے مشیر پٹرولیم اور میڈیا نے ہمارے ڈبہ پیر کی بے ادبی کردی ہے۔...
2012 سے لیکر 2017 تک پاکستان میں تیل اور گیس کی تلاش کے لیے 445 کنوئیں کھودے گئے، جن میں سے 116 میں تلاش کامیاب رہی۔ کیا اپ نے کسی وزیر مشیر سے اس عرصے کے دوران اس بارے میں کوئی خبر سنی؟