غزل
ضیاء الرحمان ضیاء اعظمی
نگارخانۂ مہوش ہے اور بے تابی
خمار دیدۂ پرشوق میں ہے تریاقی
نظارہ ہاے طلسم شباب کیا رنگیں
ستارہ چرخ پہ بدلے ہے رنگ عنابی
گماں سے دور یقیں سے ہوں اس قدر معمور
ستم ہوں لاکھ پہ ہوتا نہیں ہوں فریادی
نہیں ہے دولت کونین اس کے ہم پلہ
مری متاع محبت رقیب ناشادی
وہ جس سے...