بند آنکھوں میں خواب ہو جیسے
خوب صورت گلاب ہو جیسے
----------------
دی قفس نے رہائی کب مجھ کو
خوابِ موج سراب ہو جیسے
-----------------
موت بارش کی طرح برسی ہے
رنج و غم بھی سُحاب ہو جیسے
-------------------
قتل ہو کے شہید کہلائی
خون نکلا کہ آب ہو جیسے
---------------------
غلطیوں کو شمار کرتے...