ناز ان کا نیاز ہے میرا
بندگی امتیاز ہے میرا
فکر کیا مجھ کو چارہ سازی کی
خود خدا چاره ساز ہے میرا
اپنے لطف و کرم میں دیر نہ کر
قصۂ غم دراز ہے میرا
جس نے صبر و قرار چھینا ہے
خود وہی دل نواز ہے میرا
میری باتیں وہی سمجھتا ہے
جو شناسائے راز ہے میرا
میرے لفظوں کے پیرہن پہ نہ جا
اک حقیقت مجاز ہے...