اچھا افسانہ ہے ساگر بھائی!
بے حسوں کو احساس کی دعوت دینا واقعی پرانا مضمون ہے لیکن ہے یہ سدا بہار ۔ بلکہ یوں کہیے کہ آج جب بے حسی بڑھ گئی ہے تو اس دعوت کی ضرورت اور بھی سوا ہو گئی ہے۔
شاد آباد رہیے۔ :)
کہنے کا مطلب یہ تھا کہ ہمیں ہنسنے کے لئے پیچھے (ماضی) کی طرف دیکھنے کی ضرورت نہیں پڑتی بلکہ اپنے "حال" پر ہنس لیتے ہیں۔ :):)
بقول شاعر:
پہلی سیڑھی پر قدم رکھ آخری سیڑھی پہ آنکھ
منزلوں کی جستجو میں رائیگاں اِ ک پل نہ ہو
:)
میں نے اس سلسلے میں ایک مختصر تحریر لکھی تھی۔ شاید آپ کو اچھی لگے!
ماشاء اللہ!
جب دو شخص الگ الگ ذہنی حالت کے ہوں تو اُنہیں ایک دوسرے سے کوفت ہو سکتی ہے۔ :)
بلاشبہ!
ہمیں تو پیچھے مڑنے کی بھی ضرورت نہیں پڑتی۔ :p:D
بالکل درست بات ہے۔ جب آپ ایک بار ٹھان لیں اور عمل کی طرف مائل ہو جائیں تو پھر کوئی مسئلہ مسئلہ نہیں رہتا۔
یہ ہے اصل کام کی بات ! (y)
آپ کے جیسے لوگوں کو انگریزی میں workaholic کہتے ہیں، اردو میں بھی شاید کچھ کہتے ہوں۔ پاکستان میں ایسے لوگ بہت کم پائے جاتے ہیں۔ :)
بہت خوب! اچھی باتیں بیان کی آپ نے۔
ویڈیو میں جو پیغام ہے وہ اُن لوگوں کے لئے ہے جو عموماً procrastination کا شکار ہو جاتے ہیں۔ یعنی کاموں کو ٹال کر تفریحات میں لگ جاتے ہیں۔
پروکرسٹینشن کا اردو متبادل ایک لفظ پڑھا تھا جو کہ غالباً عربی سے لیا گیا تھا لیکن اس وقت یاد نہیں آ رہا۔