نتائج تلاش

  1. پاکستانی

    "میری پسند"

    تباہیوں میں بھی بے خانماں نہ ہونے دیا مجھے دعا دے تجھے رائیگاں نہ ہونے دیا کمال یہ نہیں ہم نے کمال گر یِہ کیا کمال یہ ہے زیادہ دھواں نہ ہونے دیا خلش ہمیشہ رہی ایک آدھ اس دل میں دکھوں سے خالی کبھی یہ مکاں نہ ہونے دیا مجھے تھا خوف نشیمن کے پھر اجڑنے کا صبا کو اس لئے بھی مہرباں نہ ہونے...
  2. پاکستانی

    "میری پسند"

    اگر تلاش کروں کوئی مل ہی جائے گا مگر کون میری طرح تجھ کو چاہے گا تمہیں ضرور کوئی چاہتوں سے دیکھے گا مگر وہ آنکھیں ھہاری کہاں سے لائے گا نہ جانے کب تیرے دل پر نئی سی دستک ہو مکاں خالی ہوا ہے تو کوئی آئے گا میں اپنی راہ میں دیوار بن کر بیٹھا ہوں اگر وہ آیا تو کس راستے سے آئے گا...
  3. پاکستانی

    ایک بچگانہ سوال

    روزن دیوار سے…عطاء الحق قاسمی آج کی ڈاک میں ایک دلچسپ خط موصول ہوا ہے اور یہ خط خاور نیازی صاحب کا ہے دراصل یہ خط ایک دس سالہ بچی کے معصوم سے سوالات پرمشتمل ہے جن کا جواب نہ میں دے سکتا ہوں اور نہ کسی اور کے بس میں ہے کہ وہ ان سوالوں کاجواب دے سکے۔ میں نے یہ بھاری پتھر اٹھانے کی کوشش کی تھی...
  4. پاکستانی

    اردو محفل کا پولیس اسٹیشن

    یعنی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس شہر میں ہر شخص عقابوں کی طرح ہے۔
  5. پاکستانی

    "میری پسند"

    فرزانوں کی اس بستی میں اک شخص تھا پاگل پاگل سا پر باتیں ٹھیک ہی کہتا تھا بارش کی طرح پرُ شور نہ تھا دریا کی طرح چپ رہتا تھا جن سے اسے پیار بلا کا تھا طعنے بھی انہی کے سہتا تھا اک شخص تھا پاگل پاگل سا پر باتیں ٹھیک ہی کہتا تھا اک روز کوئی تو سوچےگا دنیا نے اسے کچھ بھی نہ دیا پر اس...
  6. پاکستانی

    اک شخص تھا پاگل پاگل سا

    فرزانوں کی اس بستی میں اک شخص تھا پاگل پاگل سا پر باتیں ٹھیک ہی کہتا تھا بارش کی طرح پرُ شور نہ تھا دریا کی طرح چپ رہتا تھا جن سے اسے پیار بلا کا تھا طعنے بھی انہی کے سہتا تھا اک شخص تھا پاگل پاگل سا پر باتیں ٹھیک ہی کہتا تھا اک روز کوئی تو سوچےگا دنیا نے اسے کچھ بھی نہ دیا پر اس...
  7. پاکستانی

    لشکریت ،بادشاہت اور درندگی

    گریبان…منوبھائی صدر جنرل پرویز مشرف نے صحیح فرمایا ہے کہ قومی فوج کے سوا اور کوئی لشکر قابل قبول نہیں ہو سکتا مگر ہمارے شعور، لاشعور اور تحت الشعور میں موجود خرابیوں میں سے نمایاں خرابیاں یہ ہیں کہ ہم لشکریت، بادشاہت اور درندگی سے کچھ زیادہ فاصلہ رکھنا پسند نہیں کرتے۔ اپنی سیاسی اور دینی یا...
  8. پاکستانی

    منجمد خون میں ہلچل کردے - احمد فرید

    منجمد خون میں ہلچل کردے مجھ کو چھو اور مکمل کر دے کتنی پیاسی ہیں یہ بنجر آنکھیں ابر زادے انہیں جل تھل کر دے میں نے وہ درد چپھا رکھا ہے جو تیرے حسن کو پاگل کر دے سارے انسان ہی وحشی ہیں تو پھر اس بھرے شہر کو جنگل کر دے اے جھلستے ہوئے جسموں کے خدا جلتی دوپہر پہ بادل کر دے خوشبو آئی ہے تو...
  9. پاکستانی

    "میری پسند"

    دل زندہ و بيدار اگر ہو تو بتدريج بندے کو عطا کرتے ہيں چشم نگراں اور احوال و مقامات پہ موقوف ہے سب کچھ ہر لحظہ ہے سالک کا زماں اور مکاں اور الفاظ و معاني ميں تفاوت نہيں ليکن ملا کي اذاں اور مجاہد کي اذاں اور پرواز ہے دونوں کي اسي ايک فضا ميں کرگس کا جہاں اور ہے ، شاہيں کا جہاں اور
  10. پاکستانی

    "میری پسند"

    خودداریوں کے خون کو ارزاں نہ کر سکے ہم اپنے جوہروں کو نمایاں نہ کر سکے ہو کر خرابِ مے ترے غم تو بھلا دیئے لیکن غمِ حیات کا درماں نہ کر سکے ٹوٹا طلسمِ عہدِ محبت کچھ اس طرح پھر آرزو کی شمع فروزاں نہ کر سکے ہر شے قریب آکے کشش اپنی کھو گئی وہ بھی علاجِ شوقِ گریزاں نہ کر سکے کس درجہ...
  11. پاکستانی

    "میری پسند"

    تم یہ رسمی دیواریں توڑ کیوں نہیں دتیں؟ یہ تنہیاں یہ خاموشیاں توڑ کیوں نہیں دتیں؟ تیری فرقت کے طویل عرصے میں میں اپنا حوصلہ کھو بٹھا ھوں اور اب سہا نہیں جاتا تم بن رہا نہیں جاتا تم میری سانسیں اپنی ڈھڑکنوں میں چھپا کیوں نہیں لیتں؟ سنو جاناں میں جانتا ھوں تم مجھے چھوڑ نہیں سکتیں پھر مجھے...
  12. پاکستانی

    بچپن کے دُ کھ کتنے اچھے تھے

    دعائیں یاد کرا دی گئیں تھیں بچپن میں سو زخم کھاتے رہے اور دعا دیئے گئے ہم
  13. پاکستانی

    "میری پسند"

    ستارہ وار چلے پھر بجھادیئے گئے ہم پھر اس کے بعد نظر سے گرا دیئے گئے ہم عزیز تھے ہمیں نوواردان کوچہ عشق سو ٔیچھے ہٹتے گئے راستہ دیئے گئے ہم دعائیں یاد کرا دی گئیں تھیں بچپن میں سو زخم کھاتے رہے اور دعا دیئے گئے ہم زمینِ فرش گل و لالہ سے سجائی گئی پھر اس زمیں کی امانت بنا دیئے گئے ہم...
  14. پاکستانی

    "میری پسند"

    ہجومِ شہر سے ہٹ کر حدودِ شہر کے بعد وہ مُسکرا کے ملے بھی تو کون دیکھتا ہے وہ آنکھ جس میں کوئی سایہ نہ کوئی عکس طلب وہ آنکھ جل کے بجھے بھی تو کون دیکھتا ہے ہجومِ درد میں کیا مُسکرائیے کہ یہاں خزا ں میں پھول کھلے بھی تو کون دیکھتا ہے ملے بغیر جو مجھ سے بچھڑ گیا محسن وہ راستے میں رکے...
  15. پاکستانی

    "میری پسند"

    شب ڈھلی چاند بھی نکلے تو سہی درد جو دل میں ہے چمکے تو سہی ہم وہیں پر بسا لیں خود کو وہ کبھی راہ میں روکے تو سہی مجھے تنہاءیوں کا خوف کیوں ہے وہ میرے پیار کو سمجھے تو سہی وہ قیامت ہو ،ستارہ ہوکہ دل کچھ نہ کچھ ہجر میں ٹوٹے تو سہی سب سے ہٹ کر منانا ہے اُسے ہم سے اک بار وہ روٹھے تو...
  16. پاکستانی

    "میری پسند"

    سارا ہی شہر اُس جنازے میں تھا شریک تنہائیوں کہ خوف سے جو شخص مَر گیا
  17. پاکستانی

    عشق

    بن عشق کے کعبہ نہ گلی تیر کے پھیرے ہم عشق کے بندے ہیں صنم ہو یا خدا ہو
  18. پاکستانی

    عشق

    قہر ہے موت ہے قضا ہے عشق سچ تو يہ ہے بري بلا ہے عشق اثر غم ذرا بتا دينا وہ بہت پوچھتے ہيں کيا ہے عشق آفت جاں ہے کوئي پردہ نشيں مرے دل ميں آ چھپا ہے عشق کس ملاحت سرشت کو چاہا تلخ کامي پہ با مزا ہے عشق ہم کو ترجيح تم پہ ہے يعني دل رہا حسن و جاں رہا عشق ديکھ حالت مري کہيں کافر...
  19. پاکستانی

    "میری پسند"

    قہر ہے موت ہے قضا ہے عشق سچ تو يہ ہے بري بلا ہے عشق اثر غم ذرا بتا دينا وہ بہت پوچھتے ہيں کيا ہے عشق آفت جاں ہے کوئي پردہ نشيں مرے دل ميں آ چھپا ہے عشق کس ملاحت سرشت کو چاہا تلخ کامي پہ با مزا ہے عشق ہم کو ترجيح تم پہ ہے يعني دل رہا حسن و جاں رہا عشق ديکھ حالت مري کہيں کافر...
  20. پاکستانی

    "میری پسند"

    انشا جي اٹھو اب کوچ کرو، اس شہر ميں جي کو لگانا کيا وحشي کو سکوں سےکيا مطلب، جوگي کا نگر ميں ٹھکانا کيا اس وک کے دريدہ دامن کو، ديکھو تو سہي سوچو تو سہي جس جھولي ميں سو چھيدا ہوئے، اس جھولي کا پھيلانا کيا شب بيتي، چاند بھي ڈوب چلا، زنجير پڑي داوازے پہ کيوں دير گئے گھر آئے، سجني سے کرو...
Top