ان اجنبی جہانوں کے
بہت بلند مکانوں میں
خوابِ فراز سے بھی رنگیں
اِک تیرا جہاں
اِک میرا جہاں
بچھڑنے کے بعد خود کو دیئے سارے دلاسوں کے ہمراہ
جہیں ہم کب سے رہ رہے ہیں
مگر اب بھی دلجمعی کےموسموں میں اگرکبھی
نیند رات کے اُفق کبھی بےساختہ بچھڑ جائے تو
تیرا خیال ِ بے مُراد بہت آہستگی سے ہو فشاں
لگے...